Book - حدیث 3971

كِتَابُ الْحُرُوفِ وَالْقِرَاءَاتِ بَابٌ... صحیح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا خُصَيْفٌ حَدَّثَنَا مِقْسَمٌ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ وَمَا كَانَ لِنَبِيٍّ أَنْ يَغُلَّ فِي قَطِيفَةٍ حَمْرَاءَ فُقِدَتْ يَوْمَ بَدْرٍ فَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ لَعَلَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَهَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَمَا كَانَ لِنَبِيٍّ أَنْ يَغُلَّ إِلَى آخِرِ الْآيَةِ قَالَ أَبُو دَاوُد يَغُلَّ مَفْتُوحَةُ الْيَاءِ

ترجمہ Book - حدیث 3971

کتاب: قرآن کریم کی بابت لہجوں اور قراءتوں کا بیان باب:... سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ آیت کریمہ «و كان لنبي أن يغل ***» اس سلسلے میں نازل ہوئی تھی کہ بدر کے دن ایک سرخ رنگ کا کپڑا گم ہو گیا تھا تو کئی لوگوں نے کہہ دیا کہ شاید رسول اللہ ﷺ نے لے لیا ہو ۔ تو اللہ عزوجل نے یہ آیت نازل فرمائی «و كان لنبي أن يغل ***» یہ ناممکن ہے کہ کوئی نبی خیانت کرے ‘ اور جو کوئی خیانت کرے گا تو جو اس نے خیانت کی ہو گی اس کے ساتھ قیامت کے دن حاضر ہو گا ‘ پھر ہر شخص کو پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ لفظ «يغل» ” یا “ پر زبر کے ساتھ ہے ۔
تشریح : (يَغُلَّ)فعل مضارع معلوم (مصدر غلول) کا ترجمعہ اوپرذکر ہواہے۔جبکہ اس کی دوسری قراء ت بصورت مضارع مجہول یعنی یا پرپیش اور غین پر زبر کے ساتھ ہے۔اس قراءت میں اس کاترجمعہ ہوگا: نبی کا یہ مقام نہیں کے اس کی خیانت کی جائے ۔اگر اسے مصدر اغلال سے سمجھاجائے تو اس کامفہومہوگا: نبی کا یہ مقام نہیں کہ اس کی طرف خیانت کی نسبت کی جائے۔ (يَغُلَّ)فعل مضارع معلوم (مصدر غلول) کا ترجمعہ اوپرذکر ہواہے۔جبکہ اس کی دوسری قراء ت بصورت مضارع مجہول یعنی یا پرپیش اور غین پر زبر کے ساتھ ہے۔اس قراءت میں اس کاترجمعہ ہوگا: نبی کا یہ مقام نہیں کے اس کی خیانت کی جائے ۔اگر اسے مصدر اغلال سے سمجھاجائے تو اس کامفہومہوگا: نبی کا یہ مقام نہیں کہ اس کی طرف خیانت کی نسبت کی جائے۔