كِتَابُ الْعِتْقِ بَابٌ فِيمَنْ أَعْتَقَ عَبِيدًا لَهُ لَمْ يَبْلُغْهُمْ الثُّلُثُ صحيح الإسناد حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ هُوَ الطَّحَّانُ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي زَيْدٍ أَنَّ رَجُلًا مِنَ الْأَنْصَارِ... بِمَعْنَاهُ، وَقَالَ- يَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-: >لَوْ شَهِدْتُهُ قَبْلَ أَنْ يُدْفَنَ, لَمْ يُدْفَنْ فِي مَقَابِرِ الْمُسْلِمِينَ<.
کتاب: غلاموں کی آزادی سے متعلق احکام و مسائل
باب: جس نے اپنے غلام موت کے وقت آزاد کر دیے ہوں جبکہ ان کی مجموعی قیمت اس کے تہائی مال سے زیادہ ہو
جناب ابوزید سے روایت ہے کہ ایک انصاری نے ( اپنی موت کے وقت اپنے غلام آزاد کر دیے ) مذکووہ بالا حدیث کے ہم معنی روایت کیا اور کہا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” اگر میں اس کے دفن کیے جانے سے پہلے حاضر ہوتا تو وہ مسلمانوں کے قبرستان میں دفن نہ کیا جاتا ۔ “
تشریح :
یہ شدید زجر اس ظلم کی بنا پر تھی جو اس نے اپنی وصیت میں اپنے وارثوں پر کیا تھا
یہ شدید زجر اس ظلم کی بنا پر تھی جو اس نے اپنی وصیت میں اپنے وارثوں پر کیا تھا