كِتَابُ الْعِتْقِ بَابٌ فِيمَنْ رَوَى أَنَّهُ لَا يُسْتَسْعَى صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِذَا كَانَ الْعَبْدُ بَيْنَ اثْنَيْنِ, فَأَعْتَقَ أَحَدُهُمَا نَصِيبَهُ, فَإِنْ كَانَ مُوسِرًا, يُقَوَّمُ عَلَيْهِ قِيمَةً، لَا وَكْسَ وَلَا شَطَطَ، ثُمَّ يُعْتَقُ<.
کتاب: غلاموں کی آزادی سے متعلق احکام و مسائل باب: ان حضرات کا بیان جو اس حدیث میں غلام سے محنت نہ کرانے کا ذکر کرتے ہیں جناب سالم اپنے والد ( سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ ) سے روایت کرتے ہیں وہ نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ ” جب کوئی غلام دو آدمیوں میں مشترک ہو اور ان میں سے ایک اپنا حصہ آزاد کر دے تو اگر وہ صاحب وسعت ہو تو اس کی طرف سے غلام کی قیمت لگا کر اسے آزاد کر دیا جائے ‘ قیمت لگانے میں کمی کی جائے نہ زیادتی ۔ “