Book - حدیث 3933

كِتَابُ الْعِتْقِ بَابٌ فِيمَنْ أَعْتَقَ نَصِيبًا لَهُ مِنْ مَمْلُوكٍ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ الْمَعْنَى أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ قَالَ أَبُو الْوَلِيدِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَجُلًا أَعْتَقَ شِقْصًا لَهُ مِنْ غُلَامٍ فَذُكِرَ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَيْسَ لِلَّهِ شَرِيكٌ زَادَ ابْنُ كَثِيرٍ فِي حَدِيثِهِ فَأَجَازَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِتْقَهُ

ترجمہ Book - حدیث 3933

کتاب: غلاموں کی آزادی سے متعلق احکام و مسائل باب: جس نے ( مشترک ) غلام میں سے اپنا حصہ آزاد کر دیا ہو جناب ابوملیح ( ابوملیح عامر ) اپنے والد ( اسامہ بن عمیر ) سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نے ایک غلام کا اپنا حصہ آزاد کر دیا ۔ پھر یہ بات نبی کریم ﷺ کو بتائی تو آپ ﷺ نے فرمایا ” اﷲ کا کوئی شریک نہیں ۔ “ ابن کثیر نے اپنی روایت میں مزید کہا : پھر نبی کریم ﷺ نے اس کی آزادی کو درست قرار دیا ۔
تشریح : جزوی طور پر آزاد کیے گئےغلام کوکامل آزادی دینے کی صورت نکالنی ضروری ہےجیسے کہ درج ذیل احادیث میں آرہا ہے جزوی طور پر آزاد کیے گئےغلام کوکامل آزادی دینے کی صورت نکالنی ضروری ہےجیسے کہ درج ذیل احادیث میں آرہا ہے