كِتَابُ الكَهَانَةِ وَالتَطَيُّرِ بَابٌ فِي الطِّيَرَةِ ضعیف حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا مُفَضَّلُ بْنُ فَضَالَةَ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ، عَنْ مُحَمَّدِ ابْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ بِيَدِ مَجْذُومٍ فَوَضَعَهَا مَعَهُ فِي الْقَصْعَةِ، وَقَالَ: >كُلْ, ثِقَةً بِاللَّهِ، وَتَوَكُّلًا عَلَيْهِ<.
کتاب: کہانت اور بدفالی سے متعلق احکام و مسائل
باب: بدشگونی کا بیان
سیدنا جابر ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک جذامی کا ہاتھ پکڑا اور اپنے ساتھ کھانے کے پیالے میں ڈال دیا اور فرمایا ” اللہ پر اعتماد اور توکل کرتے ہوئے کھاؤ ۔ “ ( ہم بھی تمہارے ساتھ کھاتے ہیں ) ۔
تشریح :
یہ روایت سندََا ضعیف ہے۔ تاہم صاحبِ ایمان و یقین کے لیئے مباح ہے کہ بیمار آدمی کے ساتھ مل کر کھائےاور ایک مسلمان گھرانے اور معاشرے میں کسی مریض کوغیر مسلموں، خصوصاَ ہندیوں کی طرح، بالکل اچھوت بنا چھوڑنا حرام ہے
یہ روایت سندََا ضعیف ہے۔ تاہم صاحبِ ایمان و یقین کے لیئے مباح ہے کہ بیمار آدمی کے ساتھ مل کر کھائےاور ایک مسلمان گھرانے اور معاشرے میں کسی مریض کوغیر مسلموں، خصوصاَ ہندیوں کی طرح، بالکل اچھوت بنا چھوڑنا حرام ہے