Book - حدیث 3921

كِتَابُ الكَهَانَةِ وَالتَطَيُّرِ بَابٌ فِي الطِّيَرَةِ صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا أَبَانُ حَدَّثَنِي يَحْيَى أَنَّ الْحَضْرَمِيَّ بْنَ لَاحِقٍ حَدَّثَهُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ عَنْ سَعْدِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ لَا هَامَةَ وَلَا عَدْوَى وَلَا طِيَرَةَ وَإِنْ تَكُنْ الطِّيَرَةُ فِي شَيْءٍ فَفِي الْفَرَسِ وَالْمَرْأَةِ وَالدَّارِ

ترجمہ Book - حدیث 3921

کتاب: کہانت اور بدفالی سے متعلق احکام و مسائل باب: بدشگونی کا بیان سیدنا سعد بن مالک ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ فرمایا کرتے تھے “ کسی مردے سے کوئی الو نہیں نکلتا ‘ نہ کوئی مرض متعدی ہوتا ہے اور نہ بدشگونی ہے ‘ اگر ہو بھی تو گھوڑے ‘ عورت اور گھر میں ہو سکتی ہے ۔ “
تشریح : بدشگونی اور بد فالی اگر ہو تو بھی تو ان مذکو رہ اشیاء میں ممکن ہے لیکن یہ کو ئی یقینی نہیں۔ بخلاف اس عقیدے کے جو عہدِ جاہلیت میں معروف تھا۔ سواری، بیوی اور گھر اگر دین و دُنیا میں مُفید مطلب نہ ہوں تو ان کے بدل لینے میں کو ئی مذائقہ نہیں۔ نا موافق اور خراب سواری کواپنے لیئے دردِ سر بنائے رکھنایا بیوی جھگڑالو ہو، خدمت گار نہ ہواور نہ دینی اُمور میں معاون ہی ہو تو ہر وقت کے حزن و ملال کو پالتے رہنااور اسی طرح گھر جو تنگ ہو ماحول خراب ہو ہمسائے اچھے نہ ہوں تو اس میں اٹکے رہناکسی طرح قرینِ مصلحت نہیں۔ بدشگونی اور بد فالی اگر ہو تو بھی تو ان مذکو رہ اشیاء میں ممکن ہے لیکن یہ کو ئی یقینی نہیں۔ بخلاف اس عقیدے کے جو عہدِ جاہلیت میں معروف تھا۔ سواری، بیوی اور گھر اگر دین و دُنیا میں مُفید مطلب نہ ہوں تو ان کے بدل لینے میں کو ئی مذائقہ نہیں۔ نا موافق اور خراب سواری کواپنے لیئے دردِ سر بنائے رکھنایا بیوی جھگڑالو ہو، خدمت گار نہ ہواور نہ دینی اُمور میں معاون ہی ہو تو ہر وقت کے حزن و ملال کو پالتے رہنااور اسی طرح گھر جو تنگ ہو ماحول خراب ہو ہمسائے اچھے نہ ہوں تو اس میں اٹکے رہناکسی طرح قرینِ مصلحت نہیں۔