Book - حدیث 392

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ فَرْضِ الصَّلَاةِ شاذ بزيادة وأبيه حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَدَنِيُّ، عَنْ أَبِي سُهَيْلٍ نَافِعِ بْنِ مَالِكِ بْنِ أَبِي عَامِرٍ بِإِسْنَادِهِ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ: «أَفْلَحَ وَأَبِيهِ إِنْ صَدَقَ دَخَلَ الْجَنَّةَ، وَأَبِيهِ إِنْ صَدَقَ»

ترجمہ Book - حدیث 392

کتاب: نماز کے احکام ومسائل باب: نماز کی فرضیت کا بیان جناب ابو سہل نافع بن مالک بن ابی عامر کی سند سے یہی حدیث مروی ہے ، اس میں ہے کہ آپ نے فرمایا ” کامیاب ہوا ، قسم اس کے باپ کی ، اگر سچا ہوا ۔ اور جنت میں داخل ہوا ، قسم اس کے باپ کی اگر سچا ہوا ۔ ،،
تشریح : اس میں نبی ﷺ نےغیراللہ کی قسم کھائی ،حالانکہ آپ نےغیرا للہ کی قسم کھانے سے منع فرمایا ہے، اس کی بابت علماء نےکہا ہےکہ یہ واقعہ ممانعت سےپہلے کاہے یا پھر اس کی حیثیت یمین لغو ( بغیر قصد کےعادت کےطور پر قسم کھانے ) کی ہے جوقرآن کریم کی آیت ( لا یواخذ کم اللہ باللغو فی ایمانکم ) ( البقرہ : 2؍ 225) ’’ اللہ تعالی تم سے تمہاری لغو قسموں پرمواخذہ نہیں کرےگا۔،، کی رُو سےمعاف ہے۔ تاہم یہ عادت اچھی نہیں ہے،اس لیے اس سے اجتناب ضروری ہے۔علاوہ ازیں مسلمانوں میں جہالت اور مشرکانہ عقیدے عام ہیں، ایسے ماحول میں غیر اللہ کی قسم کھانے سےسختی کےساتھ رکنے اوردوسروں کوروکنے کی شدید ضرورت ہےتاکہ لوگ شرک سےبچ سکیں۔ویسے شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس روایت میں الفاظ ( وابیہ ) ’’ قسم ہےا س کےباب کی ۔ ،، کوشاذ قرار دیا ہے۔ اس میں نبی ﷺ نےغیراللہ کی قسم کھائی ،حالانکہ آپ نےغیرا للہ کی قسم کھانے سے منع فرمایا ہے، اس کی بابت علماء نےکہا ہےکہ یہ واقعہ ممانعت سےپہلے کاہے یا پھر اس کی حیثیت یمین لغو ( بغیر قصد کےعادت کےطور پر قسم کھانے ) کی ہے جوقرآن کریم کی آیت ( لا یواخذ کم اللہ باللغو فی ایمانکم ) ( البقرہ : 2؍ 225) ’’ اللہ تعالی تم سے تمہاری لغو قسموں پرمواخذہ نہیں کرےگا۔،، کی رُو سےمعاف ہے۔ تاہم یہ عادت اچھی نہیں ہے،اس لیے اس سے اجتناب ضروری ہے۔علاوہ ازیں مسلمانوں میں جہالت اور مشرکانہ عقیدے عام ہیں، ایسے ماحول میں غیر اللہ کی قسم کھانے سےسختی کےساتھ رکنے اوردوسروں کوروکنے کی شدید ضرورت ہےتاکہ لوگ شرک سےبچ سکیں۔ویسے شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس روایت میں الفاظ ( وابیہ ) ’’ قسم ہےا س کےباب کی ۔ ،، کوشاذ قرار دیا ہے۔