كِتَابُ الكَهَانَةِ وَالتَطَيُّرِ بَابٌ فِي الْخَطِّ وَزَجْرِ الطَّيْرِ صحيح مقطوع حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ قَالَ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ عَوْفٌ الْعِيَافَةُ زَجْرُ الطَّيْرِ وَالطَّرْقُ الْخَطُّ يُخَطُّ فِي الْأَرْضِ
کتاب: کہانت اور بدفالی سے متعلق احکام و مسائل
باب: رمل یعنی لکیریں کھینچ کر کوئی نتیجہ نکالنا اور پرندوں کو اڑا کر فال لینا
عوف ( عوف بن ابی جمیلہ اعرابی ) کہتے ہیں کہ ” عیافہ “ سے مراد پرندے اڑانا اور ” طرق “ سے مراد زمین پر لکیریں کھینچنا ہے ۔
تشریح :
دورِ جاہلیت میں ایسے ہو تا تھا کہ آدمی گھر سے نکلتا تو کسی پرندے کو اپنے دائیں جانب اُڑتا دیکھتا تو اسے اپنے لیئے سعد (باعثِ برکت) سمجھتااور اگر وہ بائیں جانب جا رہا ہو تا تواسے نحس (بے برکت) سمجھتا۔ اس مقصد کے لیئےوہ لوگ کبھی پرندے کو از خود بھی اُڑاتے تھے۔ کسی بھی صاحبِ ایمان کے لیئے یہ عمل ناجائز ہے
دورِ جاہلیت میں ایسے ہو تا تھا کہ آدمی گھر سے نکلتا تو کسی پرندے کو اپنے دائیں جانب اُڑتا دیکھتا تو اسے اپنے لیئے سعد (باعثِ برکت) سمجھتااور اگر وہ بائیں جانب جا رہا ہو تا تواسے نحس (بے برکت) سمجھتا۔ اس مقصد کے لیئےوہ لوگ کبھی پرندے کو از خود بھی اُڑاتے تھے۔ کسی بھی صاحبِ ایمان کے لیئے یہ عمل ناجائز ہے