كِتَابُ الطِّبِّ بَابٌ فِي الْعِلَاقِ صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ وَحَامِدُ بْنُ يَحْيَى قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ قَالَتْ دَخَلْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِابْنٍ لِي قَدْ أَعْلَقْتُ عَلَيْهِ مِنْ الْعُذْرَةِ فَقَالَ عَلَامَ تَدْغَرْنَ أَوْلَادَكُنَّ بِهَذَا الْعِلَاقِ عَلَيْكُنَّ بِهَذَا الْعُودِ الْهِنْدِيِّ فَإِنَّ فِيهِ سَبْعَةَ أَشْفِيَةٍ مِنْهَا ذَاتُ الْجَنْبِ يُسْعَطُ مِنْ الْعُذْرَةِ وَيُلَدُّ مِنْ ذَاتِ الْجَنْبِ قَالَ أَبُو دَاوُد يَعْنِي بِالْعُودِ الْقُسْطَ
کتاب: علاج کے احکام و مسائل
باب: حلق کی تکلیف کا علاج انگلی سے گلے اٹھا کر کرنا
سیدہ ام قیس بنت مخصن ؓا بیان کرتی ہیں کہ میں اپنے بیٹے کو لے کر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی ۔ ( چونکہ اس کے حلق میں تکلیف تھی تو ) میں نے اس کے لٹکے ہوئے گلے انگلی سے اوپر کیے تھے ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” تم اپنے بچوں کے گلے لٹکنے کا علاج انگلی سے کیوں کرتی ہو ؟ عود ہندی اختیار کر لو ‘ اس میں سات بیماریوں کی شفاء ہے ۔ ان میں سے ایک ” ذات الجنب “ ( پہلو کا درد بھی ) ہے ( جس میں یہ مفید ہے ) حلق کی تکلیف میں اسے ناک میں ٹپکایا جاتا ہے اور پہلو کے درد میں پانی کے ساتھ کھلایا جاتا ہے ۔ “ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ عود سے مراد قسط ہے ۔
تشریح :
بچوں کو بالعموم کوا گرنے یا گلے پڑنے کی تکلیف ہو تی رہتی ہے۔ طبِ نبوی میں اسکا علاج قسط ہے۔ قسط کو ہندی میں کٹ اور لاطینی میں اسے(Costas Arabicus) کہتے ہیں۔ یہ نہایت خوشبودار اور چویل بوٹی کی جڑ ہے۔
بچوں کو بالعموم کوا گرنے یا گلے پڑنے کی تکلیف ہو تی رہتی ہے۔ طبِ نبوی میں اسکا علاج قسط ہے۔ قسط کو ہندی میں کٹ اور لاطینی میں اسے(Costas Arabicus) کہتے ہیں۔ یہ نہایت خوشبودار اور چویل بوٹی کی جڑ ہے۔