كِتَابُ الطِّبِّ بَابٌ فِي تَمْرَةِ الْعَجْوَةِ ضعیف حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ سَعْدٍ قَالَ مَرِضْتُ مَرَضًا أَتَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُنِي فَوَضَعَ يَدَهُ بَيْنَ ثَدْيَيَّ حَتَّى وَجَدْتُ بَرْدَهَا عَلَى فُؤَادِي فَقَالَ إِنَّكَ رَجُلٌ مَفْئُودٌ ائْتِ الْحَارِثَ بْنَ كَلَدَةَ أَخَا ثَقِيفٍ فَإِنَّهُ رَجُلٌ يَتَطَبَّبُ فَلْيَأْخُذْ سَبْعَ تَمَرَاتٍ مِنْ عَجْوَةِ الْمَدِينَةِ فَلْيَجَأْهُنَّ بِنَوَاهُنَّ ثُمَّ لِيَلُدَّكَ بِهِنَّ
کتاب: علاج کے احکام و مسائل
باب: عجوہ کھجور کا بیان
سیدنا سعد ( سعد بن ابی وقاص ؓ ) بیان کرتے ہیں کہ میں بہت سخت بیمار ہو گیا تو رسول اللہ ﷺ میری عیادت کے لیے تشریف لائے ۔ آپ ﷺ نے اپنا دست مبارک میری چھاتی کے درمیان رکھا ‘ حتیٰ کہ میں نے اس کی ٹھنڈک اپنے دل میں محسوس کی ۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا ” تم دل کے مریض ہو ‘ بنو ثقیف کے حارث بن کلدہ کے پاس جاؤ ‘ وہ طبابت کرتا ہے ‘ اس چاہیئے کہ مدینہ کی عجوہ کھجوروں میں سے سات کھجوریں لے کر انہیں گٹھلیوں سمیت کوٹ لے اور پھر تمہیں کھلا دے ۔ “
تشریح :
1) ملحوظہ یہ روایت اگرچہ سندَ ضعیف ہےلیکن عجوہ کھجور میں شفاء ہو نے کے بارے میں متعدد صحیح احادیث موجود ہیں ان میں سے حضرت عائشہ کی روایت بھی ہےجو صحیح مسلم (الشربہ حدیث2048)میں مروی ہے۔ دوسری زہر اور جادو سے بچاءو کے لیئےاگلی حدیث میں عجوہ کا ذکر ہے جو صحیحین میں مروی ہے۔ تاہم ادویہ تیار کرنااور مناسب خوراکوں سے استعمال کرانا مہارت کا کام ہے،اسی لیئے حاذق طبیب کی طرف مراجعت ضروری ہے ۔
1) ملحوظہ یہ روایت اگرچہ سندَ ضعیف ہےلیکن عجوہ کھجور میں شفاء ہو نے کے بارے میں متعدد صحیح احادیث موجود ہیں ان میں سے حضرت عائشہ کی روایت بھی ہےجو صحیح مسلم (الشربہ حدیث2048)میں مروی ہے۔ دوسری زہر اور جادو سے بچاءو کے لیئےاگلی حدیث میں عجوہ کا ذکر ہے جو صحیحین میں مروی ہے۔ تاہم ادویہ تیار کرنااور مناسب خوراکوں سے استعمال کرانا مہارت کا کام ہے،اسی لیئے حاذق طبیب کی طرف مراجعت ضروری ہے ۔