كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ مَتَى تُسْتَحَبُّ الْحِجَامَةُ حسن حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْجُمَحِيُّ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ احْتَجَمَ لِسَبْعَ عَشْرَةَ وَتِسْعَ عَشْرَةَ وَإِحْدَى وَعِشْرِينَ كَانَ شِفَاءً مِنْ كُلِّ دَاءٍ
کتاب: علاج کے احکام و مسائل
باب: کن تاریخوں میں سینگی لگوانا مستحب ہے ؟
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جو شخص سترہ ‘ انیس اور اکیس تاریخ ( قمری ) کو سینگی لگوائے اسے ہر بیماری سے شفاء ہو گی ۔ “
تشریح :
ان تاریخوں کا فا ئدہ امر غیب سے ہے۔ہم اس کی کوئی تو جیح نہیں کرسکتے۔اس پر ایمان رکھنا واجب ہے۔ان تواریخ کا اہتمام کرنا مستحب ہےاور قدیم اطباء کا بھی اجماع ہے کہ دوسرا نصف پہلے کی نسبت بہتر ہے۔
ان تاریخوں کا فا ئدہ امر غیب سے ہے۔ہم اس کی کوئی تو جیح نہیں کرسکتے۔اس پر ایمان رکھنا واجب ہے۔ان تواریخ کا اہتمام کرنا مستحب ہےاور قدیم اطباء کا بھی اجماع ہے کہ دوسرا نصف پہلے کی نسبت بہتر ہے۔