Book - حدیث 3860

كِتَابُ الطِّبِّ بَابٌ فِي مَوْضِعِ الْحِجَامَةِ صحیح حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ يَعْنِي ابْنَ حَازِمٍ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْتَجَمَ ثَلَاثًا فِي الْأَخْدَعَيْنِ وَالْكَاهِلِ قَالَ مُعَمَّرٌ احْتَجَمْتُ فَذَهَبَ عَقْلِي حَتَّى كُنْتُ أُلَقَّنُ فَاتِحَةَ الْكِتَابِ فِي صَلَاتِي وَكَانَ احْتَجَمَ عَلَى هَامَتِهِ

ترجمہ Book - حدیث 3860

کتاب: علاج کے احکام و مسائل باب: کس جگہ سینگی لگوائی جائے سیدنا انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے تین مرتبہ سینگی لگوائی گردن کی دونوں جانب کی رگوں پر اور کندھوں کے درمیان ( کمر کے اوپر شروع میں ) ۔ معمر کہتے ہیں : میں نے سینگی لگوا لی تو میرا حافظہ جاتا رہا حتی کہ مجھے نماز میں فاتحہ پڑھنے میں بھی لقمہ دیا جاتا تھا ۔ انہوں نے اپنی کھوپڑی پر ( غلط جگہ پر ) سینگی لگوائی تھی ۔
تشریح : سینگی لگواناایک مفید اورقابلِ عمل طریقہ علاج ہےمگر اس شخص کے لیئے جسے ماہرِفن طبیب مشورہ دے ، غلط جگہ یا نہ جاننے والے سے سینگی لگوانے میں نقصان کا اندیشہ ہے۔ سینگی لگواناایک مفید اورقابلِ عمل طریقہ علاج ہےمگر اس شخص کے لیئے جسے ماہرِفن طبیب مشورہ دے ، غلط جگہ یا نہ جاننے والے سے سینگی لگوانے میں نقصان کا اندیشہ ہے۔