كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ الْحِجَامَةِ حسن حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَزِيرِ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى يَعْنِي ابْنَ حَسَّانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الْمَوَالِي حَدَّثَنَا فَائِدٌ مَوْلَى عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ مَوْلَاهُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ جَدَّتِهِ سَلْمَى خَادِمِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ مَا كَانَ أَحَدٌ يَشْتَكِي إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَعًا فِي رَأْسِهِ إِلَّا قَالَ احْتَجِمْ وَلَا وَجَعًا فِي رِجْلَيْهِ إِلَّا قَالَ اخْضِبْهُمَا
کتاب: علاج کے احکام و مسائل
باب: سینگی لگوانے کا بیان
سیدہ سلمیٰ ؓا ( زوجہ ابورافع ؓ ) جو رسول اللہ ﷺ کی خادمہ تھیں ، بیان کرتی ہیں کہ جو کوئی رسول اللہ ﷺ کے پاس سر درد کی شکایت لے کر آتا تو آپ ﷺ اسے فرماتے ” سینگی لگواؤ “ اور جو کوئی پاؤں کے درد کی تکلیف بتاتا تو آپ ﷺ فرماتے ” مہندی لگاؤ ۔ “
تشریح :
یہ روایت سندا ضعیف ہے ‘تا ہم مردوں کو بغرض علاج پاؤں میں مہندی لگا لینا جائز ہے-
یہ روایت سندا ضعیف ہے ‘تا ہم مردوں کو بغرض علاج پاؤں میں مہندی لگا لینا جائز ہے-