كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابٌ فِي الْجَمْعِ بَيْنَ لَوْنَيْنِ فِي الْأَكْلِ حسن حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ نُصَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْكُلُ الْبِطِّيخَ بِالرُّطَبِ فَيَقُولُ نَكْسِرُ حَرَّ هَذَا بِبَرْدِ هَذَا وَبَرْدَ هَذَا بِحَرِّ هَذَا
کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل
باب: کھانے میں دو قسم کی چیزیں اکٹھی کھانا
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ تربوز اور تازہ کھجور ملا کر کھایا کرتے تھے اور فرماتے ” ہم اس ( کھجور ) کی گرمی کا اس ( تربوز ) کی ٹھنڈک سے اور اس کی ٹھنڈک کا اس کی گرمی سے توڑ کرتے ہیں ۔ “
تشریح :
فائدہ۔اس حدیث سے چیزوں کی طبائع اور خواص کے نظرئے کی تایئد ہوتی ہے۔جو کہ طب قدیم میں معروف ہے۔در حقیقت خواص اشیاء کے حوالے سے ٹھنڈی اور گرمی سے مراد وہ ٹھنڈک اور گرمی نہیں۔جو تھرما میٹر سے ناپی جاسکتی ہے۔بلکہ ان اشیاء کے استعمال سے انسان کوجسم میں جو کیفیت محسوس ہوتی ہے۔اس کو ٹھنڈک یا گرمی سے تشبیہ د ے کر اس کے اظہارکرنے کاطریقہ زمانہ قدیم سے اطباء اورعام انسانوں میں ر ائج ہے۔حتیٰ کہ انگریز ڈاکٹر بھی اس کھانے کوجس میں مرچیں اور مسالے زیادہ شامل کردییئے جایئں۔ ویری ہاٹ کہتے ہیں۔خواہ وہ کھانا حرارت کے حوالے سے ٹھنڈا ہی کیوں نہ ہو۔
فائدہ۔اس حدیث سے چیزوں کی طبائع اور خواص کے نظرئے کی تایئد ہوتی ہے۔جو کہ طب قدیم میں معروف ہے۔در حقیقت خواص اشیاء کے حوالے سے ٹھنڈی اور گرمی سے مراد وہ ٹھنڈک اور گرمی نہیں۔جو تھرما میٹر سے ناپی جاسکتی ہے۔بلکہ ان اشیاء کے استعمال سے انسان کوجسم میں جو کیفیت محسوس ہوتی ہے۔اس کو ٹھنڈک یا گرمی سے تشبیہ د ے کر اس کے اظہارکرنے کاطریقہ زمانہ قدیم سے اطباء اورعام انسانوں میں ر ائج ہے۔حتیٰ کہ انگریز ڈاکٹر بھی اس کھانے کوجس میں مرچیں اور مسالے زیادہ شامل کردییئے جایئں۔ ویری ہاٹ کہتے ہیں۔خواہ وہ کھانا حرارت کے حوالے سے ٹھنڈا ہی کیوں نہ ہو۔