Book - حدیث 3822

كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابٌ فِي أَكْلِ الثُّومِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي عَطَاءُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَكَلَ ثُومًا أَوْ بَصَلًا فَلْيَعْتَزِلْنَا أَوْ لِيَعْتَزِلْ مَسْجِدَنَا وَلْيَقْعُدْ فِي بَيْتِهِ وَإِنَّهُ أُتِيَ بِبَدْرٍ فِيهِ خَضِرَاتٌ مِنْ الْبُقُولِ فَوَجَدَ لَهَا رِيحًا فَسَأَلَ فَأُخْبِرَ بِمَا فِيهَا مِنْ الْبُقُولِ فَقَالَ قَرِّبُوهَا إِلَى بَعْضِ أَصْحَابِهِ كَانَ مَعَهُ فَلَمَّا رَآهُ كَرِهَ أَكْلَهَا قَالَ كُلْ فَإِنِّي أُنَاجِي مَنْ لَا تُنَاجِي قَالَ أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ بِبَدْرٍ فَسَّرَهُ ابْنُ وَهْبٍ طَبَقٌ

ترجمہ Book - حدیث 3822

کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل باب: لہسن کھانے کا بیان سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جس شخص نے لہسن یا پیاز کھائی ہو وہ ہم سے الگ رہے یا فرمایا کہ ہماری مسجد سے الگ رہے اسے چاہیئے کہ اپنے گھر میں بیٹھا رہے ۔ “ ( ایک بار ) آپ ﷺ کے سامنے طباق پیش کیا گیا ‘ اس میں کئی طرح کی سبزیاں تھیں ۔ آپ ﷺ نے اس میں بو محسوس کی اور دریافت فرمایا تو جو سبزیاں اس میں تھیں سب بتائی گئیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” اسے اس شخص کے قریب کر دو ۔ “ ( یعنی اس صحابی کے جو آپ ﷺ کے پاس تھا ) ۔ جب اس نے آپ ﷺ کو دیکھا ( کہ آپ ﷺ نے نہیں کھایا ) تو اس نے بھی اسے کھانا پسند نہ کیا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” تم کھاؤ ‘ کیونکہ میں ( بہت قریب سے ) اس سے بات کرتا ہوں جس سے تم نہیں کرتے ۔ “ احمد بن صالح نے لفظ «بدر» کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا کہ ابن وہب نے اس کا ترجمہ ” طبق “ ( طباق ) کیا ہے ۔
تشریح : فوائد ومسائل۔1۔لہسن اور پیاز اگر کچی کھائی جائے تو اس سے بڑی ناگوار بو آتی ہے۔جس سے ساتھ والے لوگ اور فرشتے ازیت محسوس کرتے ہیں۔ اس لئے اس کیفیت میں مسجد میں آنے سے سختی سے منع کیا گیا ہے۔اور اس پر قیاس ہے۔تمباکو یاایسی سبزیاں جن کے نتیجے میں ناگوار ڈکار آتی ہے۔اور یہ بھی کہ منہ کو گندہ رکھنا مسواک نہ کرنا انتہائی قبیح عادت ہے۔2۔حدیث میں رسول اللہ ﷺ کے جس صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ذکر آیاہے۔ وہ حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں۔(صحیح المسلم الاشربۃ باب اباحۃ اکل الثوم۔۔۔2053) میں اس کی صراحت ہے۔ فوائد ومسائل۔1۔لہسن اور پیاز اگر کچی کھائی جائے تو اس سے بڑی ناگوار بو آتی ہے۔جس سے ساتھ والے لوگ اور فرشتے ازیت محسوس کرتے ہیں۔ اس لئے اس کیفیت میں مسجد میں آنے سے سختی سے منع کیا گیا ہے۔اور اس پر قیاس ہے۔تمباکو یاایسی سبزیاں جن کے نتیجے میں ناگوار ڈکار آتی ہے۔اور یہ بھی کہ منہ کو گندہ رکھنا مسواک نہ کرنا انتہائی قبیح عادت ہے۔2۔حدیث میں رسول اللہ ﷺ کے جس صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ذکر آیاہے۔ وہ حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں۔(صحیح المسلم الاشربۃ باب اباحۃ اکل الثوم۔۔۔2053) میں اس کی صراحت ہے۔