Book - حدیث 3812

كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابٌ فِي أَكْلِ الْجَرَادِ صحیح حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ النَّمَرِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي يَعْفُورٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي أَوْفَى وَسَأَلْتُهُ عَنْ الْجَرَادِ فَقَالَ غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سِتَّ أَوْ سَبْعَ غَزَوَاتٍ فَكُنَّا نَأْكُلُهُ مَعَهُ

ترجمہ Book - حدیث 3812

کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل باب: ٹڈی کھانے کا بیان ابویعفور کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا عبداللہ بن ابی اوفی ؓ سے سنا ۔ جب کہ میں نے ان سے ٹڈی کے متعلق سوال کیا تو انہوں نے کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ چھ یا سات غزوات میں شرکت کی ہے ۔ ہم اسے کھایا کرتے تھے اور رسول اللہ ﷺ ہمارے ساتھ ہوتے تھے ۔
تشریح : فائدہ۔یہ ایک پردار کیڑا ہے جو فصلوں کو تباہ کرتا ہے۔حلال ہونے کی وجہ سے اسے ذبح کیے بغیر کھایا جاتا ہے۔معروف حدیث ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایاہمارےلئے مرے ہوئے (بغیر ذبح) دو جانور حلال کئے گئے ہیں۔ایک مچھلی دوسراٹڈی۔(سنن ابن ماجہ الصید۔حدیث 3218) فائدہ۔یہ ایک پردار کیڑا ہے جو فصلوں کو تباہ کرتا ہے۔حلال ہونے کی وجہ سے اسے ذبح کیے بغیر کھایا جاتا ہے۔معروف حدیث ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایاہمارےلئے مرے ہوئے (بغیر ذبح) دو جانور حلال کئے گئے ہیں۔ایک مچھلی دوسراٹڈی۔(سنن ابن ماجہ الصید۔حدیث 3218)