كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابٌ فِي أَكْلِ لُحُومِ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ ضعيف الإسناد مضطرب حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي زِيَادٍ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ عُبَيْدٍ أَبِي الْحَسَنِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ غَالِبِ بْنِ أَبْجَرَ، قَالَ: أَصَابَتْنَا سَنَةٌ، فَلَمْ يَكُنْ فِي مَالِي شَيْءٌ أُطْعِمُ أَهْلِي، إِلَّا شَيْءٌ مِنْ حُمُرٍ، وَقَدْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَرَّمَ لُحُومَ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ، فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَصَابَتْنَا السَّنَةُ، وَلَمْ يَكُنْ فِي مَالِي مَا أُطْعِمُ أَهْلِي، إِلَّا سِمَانُ الْحُمُرِ، وَإِنَّكَ حَرَّمْتَ لُحُومَ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ؟ فَقَالَ: >أَطْعِمْ أَهْلَكَ مِنْ سَمِينِ حُمُرِكَ, فَإِنَّمَا حَرَّمْتُهَا مِنْ أَجْلِ جَوَّالِ الْقَرْيَةِ<.- يَعْنِي: الْجَلَّالَةَ. قَالَ أَبو دَاود: عَبْدُ الرَّحْمَنِ هَذَا هُوَ ابْنُ مَعْقِلٍ. قَالَ أَبو دَاود: رَوَى شُعْبَةُ هَذَا الْحَدِيثَ، عَنْ عُبَيْدٍ أَبِي الْحَسَنِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَعْقِلٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بِشْرٍ، عَنْ نَاسٍ مِنْ مُزَيْنَةَ أَنَّ سَيِّدَ مُزَيْنَةَ أَبْجَرَ أَوِ ابْنَ أَبْجَرَ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل باب: پالتو گدھوں کا گوشت کھانا ؟ سیدنا غالب بن ابجر ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم قحط سے دوچار ہو گئے ۔ میرے پاس کوئی ایسی چیز نہ تھی جو میں اپنے گھر والوں کو کھلا سکتا ۔ صرف چند گدھے ہی تھے جب کہ رسول اللہ ﷺ نے پالتو گدھوں کا گوشت حرام فر دیا تھا ۔ چنانچہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! ہم قحط میں مبتلا ہیں اور میرے پاس کوئی مال نہیں جو میں اپنے گھر والوں کو کھلا سکوں سوائے موٹے موٹے گدھوں کے اور آپ نے پالتو گدھوں کا گوشت حرام قرار دیا ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” اپنے گھر والوں کو اپنے موٹے گدھوں میں سے کھلا دو ‘ میں نے انہیں اس لیے حرام کیا ہے کہ یہ بستی کی گندگی کھاتے ہیں ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ سند میں مذکور عبدالرحمٰن یہ ابن معقل ہے ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : اس حدیث کو شعبہ نے عبید ابوالحسن سے روایت کیا ہے ‘ انہوں نے عبدالرحمٰن بن معقل سے ‘ انہوں نے عبدالرحمٰن بن بشر سے انہوں نے مزینہ کے کچھ لوگوں سے ‘ ( انہوں نے بیان کیا ) کہ قبیلہ مزینہ کے سردار ابجر یا ابن ابجر نے نبی کریم ﷺ سے سوال کیا تھا ۔