كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابٌ فِي غَسْلِ الْيَدِ قَبْلَ الطَّعَامِ ضعیف حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا قَيْسٌ عَنْ أَبِي هَاشِمٍ عَنْ زَاذَانَ عَنْ سَلْمَانَ قَالَ قَرَأْتُ فِي التَّوْرَاةِ أَنَّ بَرَكَةَ الطَّعَامِ الْوُضُوءُ قَبْلَهُ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ بَرَكَةُ الطَّعَامِ الْوُضُوءُ قَبْلَهُ وَالْوُضُوءُ بَعْدَهُ وَكَانَ سُفْيَانُ يَكْرَهُ الْوُضُوءَ قَبْلَ الطَّعَامِ قَالَ أَبُو دَاوُد وَهُوَ ضَعِيفٌ
کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل باب: کھانے سے پہلے ہاتھ دھونے کا بیان سیدنا سلمان فارسی ؓ نے کہا : میں نے تورات میں پڑھا کہ کھانے سے پہلے وضو کر لینا باعث برکت ہوتا ہے ۔ میں نے یہ بات نبی کریم ﷺ سے ذکر کی تو آپ ﷺ نے فرمایا ” کھانے کی برکت وضو میں ہے کہ کھانے سے پہلے کیا جائے اور بعد میں بھی ۔ “ اور جناب سفیان کھانے سے پہلے وضو کرنا مکروہ سمجھتے تھے ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا کہ یہ روایت ضعیف ہے ۔