Book - حدیث 3760

كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابٌ فِي غَسْلِ الْيَدَيْنِ عِنْدَ الطَّعَامِ صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ مِنْ الْخَلَاءِ فَقُدِّمَ إِلَيْهِ طَعَامٌ فَقَالُوا أَلَا نَأْتِيكَ بِوَضُوءٍ فَقَالَ إِنَّمَا أُمِرْتُ بِالْوُضُوءِ إِذَا قُمْتُ إِلَى الصَّلَاةِ

ترجمہ Book - حدیث 3760

کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل باب: کھانے کے وقت ہاتھ دھونے کا بیان سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ بیت الخلاء سے نکلے تو آپ ﷺ کو کھانا پیش کیا گیا ۔ صحابہ نے کہا : کیا آپ ﷺ کے لیے وضو کا پانی نہ لے آئیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” مجھے وضو کا حکم اسی وقت ہے جب میں نماز کے لیے کھڑا ہوں ۔ “
تشریح : فوائد ومسائل۔1۔اگرہاتھ صاف ہوں تو کھانے کے وقت دوبارہ دھونے کا اہتمام کوئی سنت نہیں ہے۔2۔بیت الخلا میں فراغت کے بعد ہاتھ اچھی طرح صاف کرنا ضروری ہیں کھانے کےلئے انہیں دوبارہ دھونے کی ضرورت نہیں۔2۔ہروقت باوضو رہنا مستحب ہے مگر واجب نہیں۔3۔کھانے کے وقت وضو کا اہتمام بہتر ہے۔ضروری نہیں۔ فوائد ومسائل۔1۔اگرہاتھ صاف ہوں تو کھانے کے وقت دوبارہ دھونے کا اہتمام کوئی سنت نہیں ہے۔2۔بیت الخلا میں فراغت کے بعد ہاتھ اچھی طرح صاف کرنا ضروری ہیں کھانے کےلئے انہیں دوبارہ دھونے کی ضرورت نہیں۔2۔ہروقت باوضو رہنا مستحب ہے مگر واجب نہیں۔3۔کھانے کے وقت وضو کا اہتمام بہتر ہے۔ضروری نہیں۔