كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ بَوْلِ الصَّبِيِّ يُصِيبُ الثَّوْبَ حسن صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْهَدٍ وَالرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ أَبُو تَوْبَةَ الْمَعْنَى قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ قَابُوسَ عَنْ لُبَابَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ قَالَتْ كَانَ الْحُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فِي حِجْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَالَ عَلَيْهِ فَقُلْتُ الْبَسْ ثَوْبًا وَأَعْطِنِي إِزَارَكَ حَتَّى أَغْسِلَهُ قَالَ إِنَّمَا يُغْسَلُ مِنْ بَوْلِ الْأُنْثَى وَيُنْضَحُ مِنْ بَوْلِ الذَّكَرِ
کتاب: طہارت کے مسائل
باب: بچہ اگر کپڑے پر پیشاب کر دے تو...؟
سیدہ لبابہ بنت حارث ؓا بیان کرتی ہیں کہ سیدنا حسین بن علی ؓ رسول اللہ ﷺ کی گود میں تھے کہ پیشاب کر دیا تو میں نے کہا کہ آپ دوسرا کپڑا پہن لیں اور یہ چادر مجھے دے دیں کہ اسے دھو دوں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” صرف لڑکی کا پیشاب ہی دھویا جاتا ہے اور لڑکے کے پیشاب پر چھینٹے مارے جاتے ہیں ۔ “
تشریح :
ان احادیث میں رسول اللہ ﷺ کےحسن اخلاق اور تواضع کابیا ن ہے۔آپ بچوں سےبہت پیار کیا کرتےتھے۔اور دودھ پیتے بچے کے پیشاب پرصرف چھینٹے ماردینے کافی ہیں۔تاہم لڑکی کے پیشاب کودھونا ضروری ہے۔
ان احادیث میں رسول اللہ ﷺ کےحسن اخلاق اور تواضع کابیا ن ہے۔آپ بچوں سےبہت پیار کیا کرتےتھے۔اور دودھ پیتے بچے کے پیشاب پرصرف چھینٹے ماردینے کافی ہیں۔تاہم لڑکی کے پیشاب کودھونا ضروری ہے۔