Book - حدیث 3745

كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابٌ فِي كَمْ تُسْتَحَبُّ الْوَلِيمَةُ ضعیف حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ الثَّقَفِيِّ، عَنْ رَجُلٍ أَعْوَرَ مِنْ ثَقِيفٍ- كَانَ يُقَالُ لَهُ مَعْرُوفًا, أَيْ: يُثْنَى عَلَيْهِ خَيْرًا، إِنْ لَمْ يَكُنِ اسْمُهُ زُهَيْرُ بْنُ عُثْمَانَ، فَلَا أَدْرِي مَا اسْمُهُ!-، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >الْوَلِيمَةُ أَوَّلَ يَوْمٍ حَقٌّ، وَالثَّانِيَ مَعْرُوفٌ، وَالْيَوْمَ الثَّالِثَ سُمْعَةٌ وَرِيَاءٌ<. قَالَ قَتَادَةُ: وَحَدَّثَنِي رَجُلٌ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ دُعِيَ أَوَّلَ يَوْمٍ فَأَجَابَ، وَدُعِيَ الْيَوْمَ الثَّانِيَ فَأَجَابَ، وَدُعِيَ الْيَوْمَ الثَّالِثَ، فَلَمْ يُجِبْ، وَقَالَ: أَهْلُ سُمْعَةٍ وَرِيَاءٍ!.

ترجمہ Book - حدیث 3745

کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل باب: ولیمے کی دعوت کتنے دنوں تک مستحب ہے ؟ عبداللہ بن عثمان نے قبیلہ ثقیب کے ایک کانے آدمی سے روایت کی ، اسے معروف کہا جاتا تھا ، یعنی اس کی مدح کی جاتی تھی ۔ اگر اس کا نام زہیر بن عثمان نہیں تو مجھے معلوم نہیں کہ اس کا کیا نام تھا ؟ اس نے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” بیشک ولیمہ پہلے دن حق ( لازم ) ہے ، دوسرے دن نیکی ہے اور تیسرے دن شہرہ اور دکھلاوا ہے ۔ “ قتادہ ؓ نے ایک آدمی سے نقل کیا کہ جناب سعید بن مسیب ؓ کو پہلے دن دعوت دی گئی تو قبول کی ، دوسرے دن بلایا گیا تو قبول کیا ، تیسرے دن بلایا گیا تو قبول نہ کیا اور کہا : یہ لوگ شہرہ اور دکھلاوا چاہتے ہیں ۔