كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابُ مَا جَاءَ فِي إِجَابَةِ الدَّعْوَةِ ضعیف حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا دُرُسْتُ بْنُ زِيَادٍ، عَنْ أَبَانَ بْنِ طَارِقٍ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَنْ دُعِيَ فَلَمْ يُجِبْ، فَقَدْ عَصَى اللَّهَ وَرَسُولَهُ، وَمَنْ دَخَلَ عَلَى غَيْرِ دَعْوَةٍ دَخَلَ سَارِقًا، وَخَرَجَ مُغِيرًا<. قَالَ أَبو دَاود: أَبَانُ بْنُ طَارِقٍ مَجْهُولٌ.
کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل باب: دعوت قبول کرنے کا بیان سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جسے دعوت دی گئی اور اس نے اسے قبول نہ کیا تو اس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی ، اور جو شخص بن بلائے کسی دعوت میں جا پہنچا ، تو وہ ان میں چور بن کر داخل ہوا اور لٹیرا بن کر نکلا ۔ “ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : ( راوی ) ابان بن طارق مجہول ہے ۔