Book - حدیث 3716

كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابٌ فِي النَّبِيذِ إِذَا غَلَى صحیح حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ وَاقِدٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُسَيْنٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ عَلِمْتُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَصُومُ فَتَحَيَّنْتُ فِطْرَهُ بِنَبِيذٍ صَنَعْتُهُ فِي دُبَّاءٍ ثُمَّ أَتَيْتُهُ بِهِ فَإِذَا هُوَ يَنِشُّ فَقَالَ: >اضْرِبْ بِهَذَا الْحَائِطِ فَإِنَّ هَذَا شَرَابُ مَنْ لَا يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ<.

ترجمہ Book - حدیث 3716

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل باب: نبیذ میں جب تیزی ( تخمیر ) آ جائے سیدنا ابوہریرہ ؓ کا بیان ہے کہ مجھے علم تھا کہ رسول اللہ ﷺ روزہ رکھا کرتے ہیں ‘ چنانچہ ( ایک روز ) میں آپ ﷺ کے لیے افطار کے وقت نبیذ لے آیا جو میں نے کدو کے برتن میں بنائی تھی اور اس میں خمیر اٹھا ہوا تھا ( وہ جوش مار رہی تھی ) تو آپ ﷺ نے فرمایا ” اسے اس دیوار پر دے مار ‘ بلاشبہ یہ ان لوگوں کا مشروب ہے جو اللہ اور آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ۔ “
تشریح : فائدہ۔نبیذ حلال اور طیب مشروب ہے لیکن اگ اس میں نشہ پیدا ہوجائے تو پھر اس کا پینا حرام ہوگا۔ فائدہ۔نبیذ حلال اور طیب مشروب ہے لیکن اگ اس میں نشہ پیدا ہوجائے تو پھر اس کا پینا حرام ہوگا۔