كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابٌ فِي الْخَلِيطَيْنِ صحیح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ نَهَى أَنْ يُنْتَبَذَ الزَّبِيبُ وَالتَّمْرُ جَمِيعًا وَنَهَى أَنْ يُنْتَبَذَ الْبُسْرُ وَالرُّطَبُ جَمِيعًا
کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل
باب: دو مختلف چیزوں کو ملا کر نبیذ بنانا
سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے کشمش اور کھجور ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے اور ایسے ہی تازہ ( پختہ ) کھجور اور نیم پختہ ( گدری ہوئی ) کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے سے روکا ہے ۔
تشریح :
فائدہ۔نہایہ ابن اثیر میں بیان کردہ شرح کے مطابق جاہلی دور میں نشہ آور نبیذ بنانے کا ایک طریقہ یہ بھی تھا کہ کشمش اور کھجور یا پختہ تازہ کھجور اورنیم پختہ کھجور کا گودا پانی میں ملاکر اسے ابالا جاتا۔پھر اسے اتنی دیر کےلئے رکھ دیا جاتا تھا کہ اس میں شدت آجائے۔لیث بن سعد سے مروی ہے کہ دو الگ الگ چیزیں ملنے سے بہت جلد شدت آجاتی تھی۔ اور مشروب نشہ آور ہوجاتا تھا۔اس لئے اس طرح کی نبیذ سے منع کردیا گیا حدیث نمبر 3706 میں بالوضاحت اسی عمل کو بیان بھی کیا گیا ہے۔اس سے بھی روکا گیا ہے البتہ اگر پھلوں کے گودے اس طرح سے ملائےجایئں کہ تخمیر کا عمل پیدا نہ ہو تو اس میں حرج نہیں۔جیسا کہ حدیث نمبر 3707۔3708 سے واضح ہوتا ہے۔
فائدہ۔نہایہ ابن اثیر میں بیان کردہ شرح کے مطابق جاہلی دور میں نشہ آور نبیذ بنانے کا ایک طریقہ یہ بھی تھا کہ کشمش اور کھجور یا پختہ تازہ کھجور اورنیم پختہ کھجور کا گودا پانی میں ملاکر اسے ابالا جاتا۔پھر اسے اتنی دیر کےلئے رکھ دیا جاتا تھا کہ اس میں شدت آجائے۔لیث بن سعد سے مروی ہے کہ دو الگ الگ چیزیں ملنے سے بہت جلد شدت آجاتی تھی۔ اور مشروب نشہ آور ہوجاتا تھا۔اس لئے اس طرح کی نبیذ سے منع کردیا گیا حدیث نمبر 3706 میں بالوضاحت اسی عمل کو بیان بھی کیا گیا ہے۔اس سے بھی روکا گیا ہے البتہ اگر پھلوں کے گودے اس طرح سے ملائےجایئں کہ تخمیر کا عمل پیدا نہ ہو تو اس میں حرج نہیں۔جیسا کہ حدیث نمبر 3707۔3708 سے واضح ہوتا ہے۔