Book - حدیث 3700

كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابٌ فِي الْأَوْعِيَةِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ زِيَادٍ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ زِيَادِ بْنِ فَيَّاضٍ، عَنْ أَبِي عَيَّاضٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: ذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْأَوْعِيَةَ: الدُّبَّاءَ، وَالْحَنْتَمَ، وَالْمُزَفَّتَ، وَالنَّقِيرَ، فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ: إِنَّهُ لَا ظُرُوفَ لَنَا، فَقَالَ: >اشْرَبُوا مَا حَلَّ<.

ترجمہ Book - حدیث 3700

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل باب: شراب کے برتنوں کا بیان سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے برتنوں کا ذکر فرمایا ۔ یعنی کدو کا برتن ( تونبہ ) ‘ روغن ملا ہوا سبز برتن ‘ روغن زفت لگا ہوا برتن اور لکڑی کھود کر بنایا جانے والا برتن ‘ تو ایک اعرابی نے کہا : ( ان کے علاوہ ) ہمارے پاس اور کوئی برتن ہی نہیں ہوتے تو آپ ﷺ نے فرمایا ” ( تو پھر صرف ) وہی پیو جو حلال ہو ۔ “ ( یعنی محض برتن سے کوئی چیز حلال یا حرام نہیں ہوتی مشروب کے حرام نہ ہونے کی صورت میں ان برتنوں کو استعمال کر سکتے ہو ) ۔
تشریح : فائدہ۔اس مرحلے میں اجازت کی ایک حکمت یہ بھی تھی کہ وہ برتن جوشراب میں استعمال ہونے کی وجہ سے پھلوں کے دوسرے مشروبات میں تخمیر پیدا کرسکتے تھے۔اگر وہ لوگوں کے پاس موجود بھی تھے تو اب قباحت سے پاک ہوچکے تھے۔ فائدہ۔اس مرحلے میں اجازت کی ایک حکمت یہ بھی تھی کہ وہ برتن جوشراب میں استعمال ہونے کی وجہ سے پھلوں کے دوسرے مشروبات میں تخمیر پیدا کرسکتے تھے۔اگر وہ لوگوں کے پاس موجود بھی تھے تو اب قباحت سے پاک ہوچکے تھے۔