كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابُ مَا جَاءَ فِي السَّكرِ صحیح حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ عَنْ خَالِدٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ شَرَابٍ مِنْ الْعَسَلِ فَقَالَ ذَاكَ الْبِتْعُ قُلْتُ وَيُنْتَبَذُ مِنْ الشَّعِيرِ وَالذُّرَةِ فَقَالَ ذَلِكَ الْمِزْرُ ثُمَّ قَالَ أَخْبِرْ قَوْمَكَ أَنَّ كُلَّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ
کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل
باب: نشہ کا بیان
سیدنا ابوموسیٰ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے شہد کی شراب کے متعلق نبی کریم ﷺ سے معلوم کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا ” یہی بتع ہے ۔ “ میں نے کہا کہ جَو اور مکئی سے بھی نبیذ ( نشہ آور مشروب ) بنایا جاتا ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” یہ مزر ہے ۔ “ پھر آپ ﷺ نے فرمایا ” اپنی قوم کو بتا دے کہ ہر نشہ آور چیز حرام ہے ۔ “
تشریح :
فائدہ۔نبیذ کھجور یا کشمش وغیرہ سے بنایا جانے والا میٹھا مشروب مطلقاً حرام نہیں ہے۔یہ حرام اسی صورت میں ہوتا ہے۔ جب اس میں ترشی اور نشہ آجائے۔
فائدہ۔نبیذ کھجور یا کشمش وغیرہ سے بنایا جانے والا میٹھا مشروب مطلقاً حرام نہیں ہے۔یہ حرام اسی صورت میں ہوتا ہے۔ جب اس میں ترشی اور نشہ آجائے۔