Book - حدیث 3671

كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابُ تَحْرِيمِ الْخَمْرِ صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، حَدَّثَنَا عَطَاءُ بْنُ السَّائِبِ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَلَيْهِ السَّلَام, أَنَّ رَجُلًا مِنَ الْأَنْصَارِ، دَعَاهُ وَعَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ، فَسَقَاهُمَا قَبْلَ أَنْ تُحَرَّمَ الْخَمْرُ، فَأَمَّهُمْ عَلِيٌّ فِي الْمَغْرِبِ، فَقَرَأَ: {قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ}[أول سورة الكافرون], فَخَلَطَ فِيهَا، فَنَزَلَتْ: {لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ وَأَنْتُمْ سُكَارَى حَتَّى تَعْلَمُوا مَا تَقُولُونَ}[النساء: 43].

ترجمہ Book - حدیث 3671

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل باب: شراب کی حرمت کا بیان سیدنا علی بن ابی طالب ؓ سے مروی ہے کہ ایک انصاری نے ان کی اور سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف کی دعوت کی اور انہیں شراب پلائی اور یہ واقعہ حرمت شراب سے پہلے کا ہے ۔ چنانچہ سیدنا علی ؓ نے ان کی نماز مغرب میں امامت کرائی اور سورۃ الکافرون کی قرآت کرنے لگے مگر وہ ان پر غلط ہو گئی ۔ چنانچہ یہ حکم نازل ہوا «لا تقربوا الصلاة وأنتم سكارى حتى تعلموا تقولون» ” نشے کی حالت میں نماز کے قریب مت جاؤ ‘ حتیٰ کہ جاننے لگو کہ تم کیا کہہ رہے ہو ۔ “
تشریح : فائدہ۔نماز میں انسان کو پورے شعور کے ساتھ متوجہ ہوکر کھڑے ہونا چاہیے۔ اس لئے نماز میں اگرکسی پر نیند کا غلبہ ہو تو اس کےلئے حکم ہے۔ کہ وہ پہلے اپنی نیند پوری کرے۔ فائدہ۔نماز میں انسان کو پورے شعور کے ساتھ متوجہ ہوکر کھڑے ہونا چاہیے۔ اس لئے نماز میں اگرکسی پر نیند کا غلبہ ہو تو اس کےلئے حکم ہے۔ کہ وہ پہلے اپنی نیند پوری کرے۔