Book - حدیث 367

كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ الصَّلَاةِ فِي شُعُرِ النِّسَاءِ صحیح حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَشْعَثُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُصَلِّ فِي شُعُرِنَا أَوْ فِي لُحُفِنَا قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ شَكَّ أَبِي

ترجمہ Book - حدیث 367

کتاب: طہارت کے مسائل باب: عورتوں کے کپڑوں میں نماز ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا سے روایت ہے ، وہ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے کپڑوں یا لحافوں میں نماز نہ پڑھا کرتے تھے ۔ ( یعنی بالعموم ) عبیداللہ نے کہا «شعرنا أو في لحفنا» کے الفاظ میں میرے والد کو شک ہوا ہے ۔
تشریح : ( شعار) وہ کپڑا ہوتا ہے جوبالخصوص جسم سےمتصل ہو۔اورصحت نماز کےلیے کپڑے اور جگہ کاپاک ہونا شرط ہے۔اگرچادر ،کمبل ،لحاف یادری وغیرہ ناپاک ہوتو نماز صحیح نہیں ہوگی ۔ ہاں اگراعتماد ہوکہ کپڑا پاک ہےتو کوئی حرج نہیں۔امام صاحب نے’’عورت کے کپڑوں،، کا ذکر اس لیے کیا ہے کہ محض جسم سے مُلا مَسَت ( لگنے ) کی وجہ سے کپڑا نجس نہیں ہوتا ۔ ( شعار) وہ کپڑا ہوتا ہے جوبالخصوص جسم سےمتصل ہو۔اورصحت نماز کےلیے کپڑے اور جگہ کاپاک ہونا شرط ہے۔اگرچادر ،کمبل ،لحاف یادری وغیرہ ناپاک ہوتو نماز صحیح نہیں ہوگی ۔ ہاں اگراعتماد ہوکہ کپڑا پاک ہےتو کوئی حرج نہیں۔امام صاحب نے’’عورت کے کپڑوں،، کا ذکر اس لیے کیا ہے کہ محض جسم سے مُلا مَسَت ( لگنے ) کی وجہ سے کپڑا نجس نہیں ہوتا ۔