كِتَابُ الْعِلْمِ بَابٌ فِي الْقَصَصِ حسن صحيح حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُسْهِرٍ حَدَّثَنِي عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ الْخَوَّاصُ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي عَمْرٍو السَّيْبَانِيِّ عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ اللَّهِ السَّيْبَانِيِّ عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ الْأَشْجَعِيِّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَقُصُّ إِلَّا أَمِيرٌ أَوْ مَأْمُورٌ أَوْ مُخْتَالٌ
کتاب: علم اور اہل علم کی فضیلت
باب: وعظ کہنے کا بیان
سیدنا عوف بن مالک اشجعی ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ‘ آپ ﷺ فرماتے تھے ” وعظ وہی کہے گا جو امیر ہو یا اس کی طرف سے مقرر کیا گیا ہو یا کوئی اپنی بڑائی یا شیخی کا اظہار کرنے والا ہو گا ۔ “
تشریح :
فائدہ۔امیر پر واجب ہے۔ کہ اپنی رعیت میں امر بالمعروف اورنہی عن المنکر کی خوب اشاعت کرے۔ اور ایسے باصلاحیت افراد مقرر کرے۔جو کماحقہ یہ فریضہ سر انجام دے سکیں۔ان کے علاوہ ایسے لوگ جن میں علم وفقہ کی صلاحیت نہ ہو ان کا از خود یہ منصب سنبھال لینا بالعموم فساد کا باعث ہوسکتا ہے۔اوردر حقیقت یہ مسئلہ اسلامیہ سے متعلق ہے۔
فائدہ۔امیر پر واجب ہے۔ کہ اپنی رعیت میں امر بالمعروف اورنہی عن المنکر کی خوب اشاعت کرے۔ اور ایسے باصلاحیت افراد مقرر کرے۔جو کماحقہ یہ فریضہ سر انجام دے سکیں۔ان کے علاوہ ایسے لوگ جن میں علم وفقہ کی صلاحیت نہ ہو ان کا از خود یہ منصب سنبھال لینا بالعموم فساد کا باعث ہوسکتا ہے۔اوردر حقیقت یہ مسئلہ اسلامیہ سے متعلق ہے۔