كِتَابُ الْعِلْمِ بَابُ الْكَلَامِ فِي كِتَابِ اللَّهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ ضعیف حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِسْحَاقَ الْمُقْرِئُ الْحَضْرَمِيُّ حَدَّثَنَا سُهَيْلُ بْنُ مِهْرَانَ أَخِي حَزْمٍ الْقُطَعِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عِمْرَانَ عَنْ جُنْدُبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَالَ فِي كِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ بِرَأْيِهِ فَأَصَابَ فَقَدْ أَخْطَأَ
کتاب: علم اور اہل علم کی فضیلت
باب: علم و معرفت کے بغیر کتاب اللہ کی تفسیر کرنا
سیدنا جندب ( جندب بن عبداللہ بجلی ؓ ) بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جس نے اپنی رائے سے کتاب اللہ میں کچھ کہا ‘ خواہ درست ہی کہا : ہو ‘ تو بھی اس نے خطا کی ۔ “
تشریح :
ملحوظہ۔یہ روایت ضعیف ہے۔تاہم مسئلہ یہی ہے کہ علم ومعرفت کے بغیرکتاب اللہ کی تفسیر کرنا بہت بڑی اور بری جسارت ہے۔اور ایسے ہی فرامین رسول ﷺ کی توضیح کےلئے بھی شرعی علوم میں رسوخ لازمی ہے۔
ملحوظہ۔یہ روایت ضعیف ہے۔تاہم مسئلہ یہی ہے کہ علم ومعرفت کے بغیرکتاب اللہ کی تفسیر کرنا بہت بڑی اور بری جسارت ہے۔اور ایسے ہی فرامین رسول ﷺ کی توضیح کےلئے بھی شرعی علوم میں رسوخ لازمی ہے۔