Book - حدیث 3634

كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ بَابٌ فِِي الْقَضَاءِ صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَابْنُ أَبِي خَلَفٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِذَا اسْتَأْذَنَ أَحَدُكُمْ أَخَاهُ أَنْ يَغْرِزَ خَشَبَةً فِي جِدَارِهِ, فَلَا يَمْنَعُهُ<. فَنَكَّسُوا، فَقَالَ: >مَا لِي أَرَاكُمْ قَدْ أَعْرَضْتُمْ؟! لَأُلْقِيَنَّهَا بَيْنَ أَكْتَافِكُمْ<. قَالَ أَبو دَاود: وَهَذَا حَدِيثُ ابْنُ أَبِي خَلَفٍ وَهُوَ أَتَمُّ.

ترجمہ Book - حدیث 3634

کتاب: قضاء کے متعلق احکام و مسائل باب: قضاء سے متعلق دیگر احکام و مسائل سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جب تم سے کوئی بھائی اجازت چاہے کہ تمہاری دیوار میں لکڑی گاڑ لے ، تو اسے مت روکو ۔ “ تو سامعین نے اپنی گردنیں جھکا لیں ۔ سیدنا ابوہریرہ ؓ کہنے لگے : کیا بات ہے کہ تم اس سے اعراض کرنے لگے ہو ۔ میں اسے تمہارے کندھوں پر ٹکاؤں گا ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ یہ روایت ابن ابی خلف کی ہے اور کامل ہے ۔
تشریح : فائدہ۔ہمسائیگی کے لازمی حقوق میں سے یہ ہے کہ احسان کا معاملہ کرتے ہوئے درمیانی دیوار پر شہتیر یا کڑیاں رکھنے اور کھونٹی گاڑنے سے ہرگز نہ روکا جائے۔مگر بنیادی شرط یہ ہوگی کہ کوئی کسی کےلئے ضرر اور ظلم کا باعث نہ بنے۔ظالم لوگ اس رعایت کی بنا پر حق ملکیت کادعو کرنے لگے ہیں۔درج زیل روایت ملاحظہ ہو۔ فائدہ۔ہمسائیگی کے لازمی حقوق میں سے یہ ہے کہ احسان کا معاملہ کرتے ہوئے درمیانی دیوار پر شہتیر یا کڑیاں رکھنے اور کھونٹی گاڑنے سے ہرگز نہ روکا جائے۔مگر بنیادی شرط یہ ہوگی کہ کوئی کسی کےلئے ضرر اور ظلم کا باعث نہ بنے۔ظالم لوگ اس رعایت کی بنا پر حق ملکیت کادعو کرنے لگے ہیں۔درج زیل روایت ملاحظہ ہو۔