كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ الْمَرْأَةُ تَغْسِلُ ثَوْبَهَا الَّذِي تَلْبَسُهُ فِي حَيْضِهَا حسن صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ قَالَتْ سَمِعْتُ امْرَأَةً تَسْأَلُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَيْفَ تَصْنَعُ إِحْدَانَا بِثَوْبِهَا إِذَا رَأَتْ الطُّهْرَ أَتُصَلِّي فِيهِ قَالَ تَنْظُرُ فَإِنْ رَأَتْ فِيهِ دَمًا فَلْتَقْرُصْهُ بِشَيْءٍ مِنْ مَاءٍ وَلْتَنْضَحْ مَا لَمْ تَرَ وَلْتُصَلِّ فِيهِ
کتاب: طہارت کے مسائل باب: عورت اپنے ایام حیض میں استعمال ہونے والے کپڑے کو دھوئے سیدہ اسماء بنت ابوبکر ؓا بیان کرتیں ہیں کہ میں نے ایک عورت کو سنا وہ رسول اللہ ﷺ سے پوچھ رہی تھی کہ جب ہم میں سے کوئی پاک ہو تو اپنے کپڑے کا کیا کرے ؟ کیا اس میں نماز پڑھ لیا کرے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” اسے دیکھے اگر اس میں خون لگا ہو تو اسے پانی لگا کر کھرچے اور جس جگہ کچھ نظر نہ آتا ہو ( مگر شبہ ہو تو ) وہاں چھینٹے مارسیدہ اسماء بنے اور اس میں نماز پڑھ لے ۔ “