كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ الْمَرْأَةُ تَغْسِلُ ثَوْبَهَا الَّذِي تَلْبَسُهُ فِي حَيْضِهَا صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ الْعَبْدِيُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَافِعٍ قَالَ سَمِعْتُ الْحَسَنَ يَعْنِي ابْنَ مُسْلِمٍ يَذْكُرُ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ مَا كَانَ لِإِحْدَانَا إِلَّا ثَوْبٌ وَاحِدٌ تَحِيضُ فِيهِ فَإِنْ أَصَابَهُ شَيْءٌ مِنْ دَمٍ بَلَّتْهُ بِرِيقِهَا ثُمَّ قَصَعَتْهُ بِرِيقِهَا
کتاب: طہارت کے مسائل
باب: عورت اپنے ایام حیض میں استعمال ہونے والے کپڑے کو دھوئے
ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا بیان کرتی ہیں کہ ہم ازواج رسول کے لیے محض ایک ایک ہی کپڑا ہوتا تھا ، اسی میں ایام حیض گزارتے تھے ۔ اگر کہیں کوئی خون کا دھبہ لگ جاتا تو وہ اسے اپنے لعاب سے گیلا کرتی اور پھر اسے مل دیتی تھی ۔
تشریح :
: یہ اس صورت میں ہے جب کوئی معمولی داغ دھبہ یا قظرہ لگا ہو۔اگر زیادہ لگا ہوتو اسے پانی سےبالاہتمام دھونا لازم ہےجیسے کہ آئندہ احادیث میں آرہا ہے۔
: یہ اس صورت میں ہے جب کوئی معمولی داغ دھبہ یا قظرہ لگا ہو۔اگر زیادہ لگا ہوتو اسے پانی سےبالاہتمام دھونا لازم ہےجیسے کہ آئندہ احادیث میں آرہا ہے۔