Book - حدیث 3576

كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ بَابٌ فِي الْقَاضِي يُخْطِئُ حسن صحيح الإسناد حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ بْنِ أَبِي يَحْيَى الرَّمْلِيُّ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَبِي الزَّرْقَاءِ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ وَمَنْ لَمْ يَحْكُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ فَأُولَئِكَ هُمْ الْكَافِرُونَ إِلَى قَوْلِهِ الْفَاسِقُونَ هَؤُلَاءِ الْآيَاتِ الثَّلَاثِ نَزَلَتْ فِي الْيَهُودِ خَاصَّةً فِي قُرَيْظَةَ وَالنَّضِيرِ

ترجمہ Book - حدیث 3576

کتاب: قضاء کے متعلق احکام و مسائل باب: قاضی جو خطا کرے سیدنا ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ سورۃ المائدہ کی یہ تینوں آیات «ومن لم يحكم ب أنزل الله فأولئك هم الكافرون *** إلى قوله *** الفاسقون» یہودیوں کے قبائل بالخصوص قریظہ اور بنو نضیر کے متعلق نازل ہوئی تھیں ۔
تشریح : فائدہ۔ان آیات میں ہے کہ جو فیصلہ کرنے والے اللہ کی نازل کردہ شریعت کے مطابق فیصلہ نہ کریں۔ وہ کافر ہیں۔ظالم ہیں۔فاسق ہیں۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فرمان سے پتہ چلتا ہے کہ فیصلے کے فریق غیر مسلم ہوں۔تو پھر بھی فیصلہ مبنی بروحی قوانین کے مطابق کرنا ہوں گا۔چاہے وہ ان کی آسمانی کتاب کے قوانین کیوں نہ ہوں۔ ان کے خود ساختہ قوانین کے مطابق فیصلہ کرنا ہو تو یہ منصب کوئی مسلمان قبول نہیں کرسکتا۔چا جائے کہ مسلمانوں کے درمیان قوانین وحی سے ہٹ کر دوسرے قوانین کے زریعے سے فیصلہ کیا جائے؟ فائدہ۔ان آیات میں ہے کہ جو فیصلہ کرنے والے اللہ کی نازل کردہ شریعت کے مطابق فیصلہ نہ کریں۔ وہ کافر ہیں۔ظالم ہیں۔فاسق ہیں۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فرمان سے پتہ چلتا ہے کہ فیصلے کے فریق غیر مسلم ہوں۔تو پھر بھی فیصلہ مبنی بروحی قوانین کے مطابق کرنا ہوں گا۔چاہے وہ ان کی آسمانی کتاب کے قوانین کیوں نہ ہوں۔ ان کے خود ساختہ قوانین کے مطابق فیصلہ کرنا ہو تو یہ منصب کوئی مسلمان قبول نہیں کرسکتا۔چا جائے کہ مسلمانوں کے درمیان قوانین وحی سے ہٹ کر دوسرے قوانین کے زریعے سے فیصلہ کیا جائے؟