Book - حدیث 3572

كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ بَابٌ فِي طَلَبِ الْقَضَاءِ صحیح حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ مُحَمَّدٍ الْأَخْنَسِيِّ عَنِ الْمَقْبُرِيِّ وَالْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >مَنْ جُعِلَ قَاضِيًا بَيْنَ النَّاسِ فَقَدْ ذُبِحَ بِغَيْرِ سِكِّينٍ<.

ترجمہ Book - حدیث 3572

کتاب: قضاء کے متعلق احکام و مسائل باب: قاضی کا عہدہ طلب کرنا سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” جسے لوگوں کا قاضی بنا دیا گیا اسے چھری کے بغیر ہی ذبح کر دیا گیا ۔ “
تشریح : فائدہ۔منصب قضا انتہائی زمہ داری اور آزمائش کا منصب ہے۔اس کا طالب اور حریص ہونے کی اس کے سوا کوئی وجہ نہیں ہوسکتی۔کہ اس عہدے کا طلب گار یا اس سے مالی فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔یا جاہ ومنصب کا خواہش مند ہے۔یہ دونوں باتیں ایسی ہیں۔جن کے سبب انسان اس عہدے کے لئے نا اہل ہوجاتاہے۔تاہم اگر یہ منصب کسی نہ چاہنے والے کے سپرد کردیا جائے۔اور وہ حق وانصاف پرثابت قدم رہے تو اس بڑی عزیمت اور اللہ کے ہاں بڑا اجر ہے۔ فائدہ۔منصب قضا انتہائی زمہ داری اور آزمائش کا منصب ہے۔اس کا طالب اور حریص ہونے کی اس کے سوا کوئی وجہ نہیں ہوسکتی۔کہ اس عہدے کا طلب گار یا اس سے مالی فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔یا جاہ ومنصب کا خواہش مند ہے۔یہ دونوں باتیں ایسی ہیں۔جن کے سبب انسان اس عہدے کے لئے نا اہل ہوجاتاہے۔تاہم اگر یہ منصب کسی نہ چاہنے والے کے سپرد کردیا جائے۔اور وہ حق وانصاف پرثابت قدم رہے تو اس بڑی عزیمت اور اللہ کے ہاں بڑا اجر ہے۔