Book - حدیث 356

كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابٌ فِي الرَّجُلِ يُسْلِمُ فَيُؤْمَرُ بِالْغُسْلِ حسن حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أُخْبِرْتُ عَنْ عُثَيْمِ بْنِ كُلَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّهُ جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ قَدْ أَسْلَمْتُ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلْقِ عَنْكَ شَعْرَ الْكُفْرِ يَقُولُ احْلِقْ قَالَ و أَخْبَرَنِي آخَرُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِآخَرَ مَعَهُ أَلْقِ عَنْكَ شَعْرَ الْكُفْرِ وَاخْتَتِنْ

ترجمہ Book - حدیث 356

کتاب: طہارت کے مسائل باب: نو مسلم کے لیے غسل کا حکم جناب ابن جریج کہتے ہیں کہ مجھے عثیم بن کلیب سے خبر دی گئی وہ اپنے والد سے وہ ان کے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ کے پاس آئے اور کہا کہ میں نے اسلام قبول کر لیا ہے آپ ﷺ نے فرمایا ” اپنے کفر والے بال اتار دو ۔ “ یعنی سر منڈاؤ ۔ اور ( کلیب کہتے ہیں کہ ) مجھے ایک دوسرے صحابی نے خبر دی کہ نبی کریم ﷺ نے ایک دوسرے شخص سے فرمایا جو ان کے ساتھ تھا ” اپنے کفر کے بال دور کرو اور ختنہ کراؤ ۔ “
تشریح : (1)ایسا لباس اورحجامت جوکفار کی خاص مذہبی علامت یاان کاشعار ہواسلام قبول کرلینے پراسے ترک کردینے کاحکم ہے، ورنہ کافروں سےمشابہت باقی رہے گی اور یہ کسی طرح مقبول نہیں ۔ (2)حکم ہےکہ ( ادخلوا في السلم كافة ) ’’اسلام میں پورے کےپورے داخل ہوجاؤ۔،، اورختنہ شعائر اسلام اور امور فطرت سے ہے۔ (1)ایسا لباس اورحجامت جوکفار کی خاص مذہبی علامت یاان کاشعار ہواسلام قبول کرلینے پراسے ترک کردینے کاحکم ہے، ورنہ کافروں سےمشابہت باقی رہے گی اور یہ کسی طرح مقبول نہیں ۔ (2)حکم ہےکہ ( ادخلوا في السلم كافة ) ’’اسلام میں پورے کےپورے داخل ہوجاؤ۔،، اورختنہ شعائر اسلام اور امور فطرت سے ہے۔