Book - حدیث 3540

کِتَابُ الْإِجَارَةِ بَابُ الرُّجُوعِ فِي الْهِبَةِ حسن صحيح حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ أَنَّ عَمْرَو بْنَ شُعَيْبٍ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَثَلُ الَّذِي يَسْتَرِدُّ مَا وَهَبَ كَمَثَلِ الْكَلْبِ يَقِيءُ فَيَأْكُلُ قَيْئَهُ فَإِذَا اسْتَرَدَّ الْوَاهِبُ فَلْيُوَقَّفْ فَلْيُعَرَّفْ بِمَا اسْتَرَدَّ ثُمَّ لِيُدْفَعْ إِلَيْهِ مَا وَهَبَ

ترجمہ Book - حدیث 3540

کتاب: اجارے کے احکام و مسائل باب: ہدیہ دے کر واپس لے لینا سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” ہدیہ دے کر واپس لینے والے کی مثال کتے کی سی ہے ، جو قے کرتا اور پھر دوبارہ اسے کھانے لگتا ہے ۔ تو جب کوئی ہبہ کرنے والا اپنا عطیہ واپس لینے لگے تو اسے برسر عام کھڑا کیا جائے اور جو واپس لے رہا ہو اس کے متعلق پوچھا جائے پھر وہ چیز اسے واپس دے دی جائے ۔ “
تشریح : فائدہ۔ہدیہ دے کر واپس لینا اخلاق ومروت کے منافی ہے۔علاوہ ازیں کسی کو از خود دے کر اس سے واپس لینا اس کے لئے بے عزتی اور تکلیف کا باعث ہے۔بنا بریں اس عمل کی حوصلہ شکنی کےلئے یہ حکم دیا گیا کہ سب کے سامنے اس سے پوچھا جائے کہ دینے اوردے کرلینے کامقصد کیاہے۔؟ایسا تو نہیں کہ دوسرے کی تذلیل مقصود ہو؟ اور یہ ارشاد تحذیر کےلئے ہے۔یعنی اس مذموم فعل کی شناعت کو مذید واضح کرنے کےلئے تاکہ انسان اس طرح کرنے سے بچے۔ فائدہ۔ہدیہ دے کر واپس لینا اخلاق ومروت کے منافی ہے۔علاوہ ازیں کسی کو از خود دے کر اس سے واپس لینا اس کے لئے بے عزتی اور تکلیف کا باعث ہے۔بنا بریں اس عمل کی حوصلہ شکنی کےلئے یہ حکم دیا گیا کہ سب کے سامنے اس سے پوچھا جائے کہ دینے اوردے کرلینے کامقصد کیاہے۔؟ایسا تو نہیں کہ دوسرے کی تذلیل مقصود ہو؟ اور یہ ارشاد تحذیر کےلئے ہے۔یعنی اس مذموم فعل کی شناعت کو مذید واضح کرنے کےلئے تاکہ انسان اس طرح کرنے سے بچے۔