Book - حدیث 3537

کِتَابُ الْإِجَارَةِ بَابٌ فِي قَبُولِ الْهَدَايَا صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ يَعْنِي ابْنَ الْفَضْلِ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَايْمُ اللَّهِ لَا أَقْبَلُ بَعْدَ يَوْمِي هَذَا مِنْ أَحَدٍ هَدِيَّةً إِلَّا أَنْ يَكُونَ مُهَاجِرًا قُرَشِيًّا أَوْ أَنْصَارِيًّا أَوْ دَوْسِيًّا أَوْ ثَقَفِيًّا

ترجمہ Book - حدیث 3537

کتاب: اجارے کے احکام و مسائل باب: ہدیہ قبول کرنے کا بیان سیدنا ابوہریرہ ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” اللہ کی قسم ! میں آج کے بعد کسی کا ہدیہ قبول نہیں کروں گا سوائے اس کے کہ کوئی مہاجر قریشی ہو یا انصاری یا دوسی یا ثقفی ۔
تشریح : فائدہ۔در اصل بعض لوگ بہت زیادہ بدلہ لینے کی غرض سے نبی کریم ﷺ کوہدیہ دینے لگے تھے۔تب آپ ﷺ نے یہ عزم ظاہر فرمایا اور مذکورہ خاندانوں کے لوگ طبعا ً غنی تھے۔ اور ان میں بالمعوم طمع نہیں ہوتی تھی۔ فائدہ۔در اصل بعض لوگ بہت زیادہ بدلہ لینے کی غرض سے نبی کریم ﷺ کوہدیہ دینے لگے تھے۔تب آپ ﷺ نے یہ عزم ظاہر فرمایا اور مذکورہ خاندانوں کے لوگ طبعا ً غنی تھے۔ اور ان میں بالمعوم طمع نہیں ہوتی تھی۔