Book - حدیث 3535

کِتَابُ الْإِجَارَةِ بَابٌ فِي الرَّجُلِ يَأْخُذُ حَقَّهُ مَنْ تَحْتَ يَدِهِ حسن صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ وَأَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَا حَدَّثَنَا طَلْقُ بْنُ غَنَّامٍ عَنْ شَرِيكٍ قَالَ ابْنُ الْعَلَاءِ وَقَيْسٌ عَنْ أَبِي حُصَيْنٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَدِّ الْأَمَانَةَ إِلَى مَنْ ائْتَمَنَكَ وَلَا تَخُنْ مَنْ خَانَكَ

ترجمہ Book - حدیث 3535

کتاب: اجارے کے احکام و مسائل باب: جو کوئی قبضہ میں آئے مال میں سے اپنے حق کے بقدر لے لے ، تو ؟ سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جو تجھے امین بنائے ، تو اس کی امانت اسے ادا کر دے اور جو تیری خیانت کرے ، تو اس کی خیانت نہ کر ۔ “
تشریح : فائدہ۔عام قسم کے معاملات میں اگرکوئی کسی پر زیادتی کرے۔تو اولے کابدلہ لیاجاسکتا ہے۔قرآن کریم نے (وَجَزَاءُ سَيِّئَةٍ سَيِّئَةٌ مِّثْلُه)(الشوریٰ۔40) بُرائی کا بدلہ ویسی ہی بُرائی ہے۔ کے قاعدے سے اس کی اجازت دی ہے۔ مگر ایسے حقوق جن میں حدود لاگو ہوتی ہیں۔ ان کافیصلہ کرنا حاکم کا کام ہے۔اس طرح خیانت کا معاملہ بھی خاص ہے۔اگرکسی نے ظلم سے حق مارلیا ہو۔اور واپس کرنے سے انکاری ہو اور پھر اتفاق سے اس کی کوئی امانت یا عاریت مظلوم کے ہاتھ آجائے۔تو کیا وہ اپنا حق رکھ کرواپس کرے۔یا امانت پوری طرح واپس کردے۔احادیث مندرجہ بالا خیانت کی اجازت نہں دیتیں۔اور خیانت ہمیشہ دھوکے اور چوری سے ہوتی ہے۔تو کسی مسلمان کو اس کی عام اجازت نہیں دی جاسکتی۔البتہ اگر صراحت کردے کہ میں اپنا فلاں حق وصول کررہا ہوں تو جائز ہوگا۔ فائدہ۔عام قسم کے معاملات میں اگرکوئی کسی پر زیادتی کرے۔تو اولے کابدلہ لیاجاسکتا ہے۔قرآن کریم نے (وَجَزَاءُ سَيِّئَةٍ سَيِّئَةٌ مِّثْلُه)(الشوریٰ۔40) بُرائی کا بدلہ ویسی ہی بُرائی ہے۔ کے قاعدے سے اس کی اجازت دی ہے۔ مگر ایسے حقوق جن میں حدود لاگو ہوتی ہیں۔ ان کافیصلہ کرنا حاکم کا کام ہے۔اس طرح خیانت کا معاملہ بھی خاص ہے۔اگرکسی نے ظلم سے حق مارلیا ہو۔اور واپس کرنے سے انکاری ہو اور پھر اتفاق سے اس کی کوئی امانت یا عاریت مظلوم کے ہاتھ آجائے۔تو کیا وہ اپنا حق رکھ کرواپس کرے۔یا امانت پوری طرح واپس کردے۔احادیث مندرجہ بالا خیانت کی اجازت نہں دیتیں۔اور خیانت ہمیشہ دھوکے اور چوری سے ہوتی ہے۔تو کسی مسلمان کو اس کی عام اجازت نہیں دی جاسکتی۔البتہ اگر صراحت کردے کہ میں اپنا فلاں حق وصول کررہا ہوں تو جائز ہوگا۔