Book - حدیث 3526

کِتَابُ الْإِجَارَةِ بَابٌ فِي الرَّهْنِ صحیح َدَّثَنَا هَنَّادٌ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَكِ، عَنْ زَكَرِيَّا عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >لَبَنُ الدَّرِّ يُحْلَبُ بِنَفَقَتِهِ إِذَا كَانَ مَرْهُونًا، وَالظَّهْرُ يُرْكَبُ بِنَفَقَتِهِ إِذَا كَانَ مَرْهُونًا, وَعَلَى الَّذِي يَرْكَبُ وَيَحْلِبُ النَّفَقَةُ<. قَالَ أَبو دَاود: وَهُوَ عِنْدَنَا صَحِيحٌ.

ترجمہ Book - حدیث 3526

کتاب: اجارے کے احکام و مسائل باب: گروی رکھنے کے احکام و مسائل سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” دودھ والے جانور کا دودھ نکالا جائے گا جبکہ اسے رہن رکھا گیا ہو ، اس خرچ کے عوض جو اس پر ہوتا ہے ۔ اور سواری والے جانور پر سواری کی جائے گی جبکہ اسے رہن رکھا گیا ہو ، اس خرچ کے عوض جو اس پر ہوتا ہے ۔ جو شخص سواری کرتا ہے اور دودھ نکالتا ہے خرچ بھی اسی پر ہے ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث ہمارے نزدیک صحیح ہے ۔ ( مزعومہ فقہی اصولوں کے برخلاف حدیث برحق ہے ) ۔
تشریح : فائدہ۔رہن قبضے میں رکھنے والاجب جانور پرخرچ کرے گا۔ تو اس سے فائدہ بھی حاصل کرسکتاہے۔ خواہ مالک نے اجازت دی ہو یا نہ دی ہو۔لیکن یہ حکم صرف جانداروں کے بارے میں ہے۔مکان ۔گاڑی ۔یا زمین وغیرہ میں یہ حکم جاری نہیں ہوگا۔اگرکسی نے مکان گروی لیا ہو تو وہ اس سے فائدہ نہیں اٹھاسکتا۔اس لئے نہ کرایہ پر دے کر اس کاکرایہ کھائےنہ خودرہائش اختیار کرے۔دونوں صورتوں میں کرایہ مالک مکان کو ادا کرے۔مکان دکان کو جانور پر قیاس کرنا صحیح نہیں۔(دیگرتفصیلات کتب فقہ میں دیکھی جایئں ) فائدہ۔رہن قبضے میں رکھنے والاجب جانور پرخرچ کرے گا۔ تو اس سے فائدہ بھی حاصل کرسکتاہے۔ خواہ مالک نے اجازت دی ہو یا نہ دی ہو۔لیکن یہ حکم صرف جانداروں کے بارے میں ہے۔مکان ۔گاڑی ۔یا زمین وغیرہ میں یہ حکم جاری نہیں ہوگا۔اگرکسی نے مکان گروی لیا ہو تو وہ اس سے فائدہ نہیں اٹھاسکتا۔اس لئے نہ کرایہ پر دے کر اس کاکرایہ کھائےنہ خودرہائش اختیار کرے۔دونوں صورتوں میں کرایہ مالک مکان کو ادا کرے۔مکان دکان کو جانور پر قیاس کرنا صحیح نہیں۔(دیگرتفصیلات کتب فقہ میں دیکھی جایئں )