کِتَابُ الْإِجَارَةِ بَابٌ فِي الرَّجُلِ يَقُولُ فِي الْبَيْعِ لَا خِلَابَةَ صحیح - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَجُلًا ذَكَرَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ يُخْدَعُ فِي الْبَيْعِ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِذَا بَايَعْتَ فَقُلْ: لَا خِلَابَةَ<, فَكَانَ الرَّجُلُ إِذَا بَايَعَ يَقُولُ: لَا خِلَابَةَ.
کتاب: اجارے کے احکام و مسائل
باب: جو شخص معاملہ کرتے ہوئے کہہ دے کہ ” دھوکا اور فریب نہیں “
سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ سے کہا کہ لوگ خرید و فروخت میں مجھے دھوکا دے جاتے ہیں ۔ تو رسول اللہ ﷺ نے اس سے فرمایا ” جب تم معاملہ کرو تو یوں کہہ دیا کرو کہ دھوکا فریب نہیں ۔ “ چنانچہ وہ سودا کرتے ہوئے کہا : کرتا تھا «لا خلابة» ” دھوکا فریب نہیں ۔ “
تشریح :
فائدہ۔اس شرط اور صراحت کے ساتھ اگر بعد میں واضح ہو کہ دوسرے فریق نے کوئی دھوکا دیا ہے۔تو اسے بیع فسخ کرنے کا حق حاصل رہے گا۔
فائدہ۔اس شرط اور صراحت کے ساتھ اگر بعد میں واضح ہو کہ دوسرے فریق نے کوئی دھوکا دیا ہے۔تو اسے بیع فسخ کرنے کا حق حاصل رہے گا۔