Book - حدیث 3471

کِتَابُ الْإِجَارَةِ بَابٌ فِي تَفْسِيرِ الْجَائِحَةِ حسن مقطوع حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عُثْمَانُ بْنُ الْحَكَمِ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، قَالَ: الْجَوَائِحُ كُلُّ ظَاهِرٍ مُفْسِدٍ مِنْ مَطَرٍ، أَوْ بَرَدٍ، أَوْ جَرَادٍ، أَوْ رِيحٍ، أَوْ حَرِيقٍ.

ترجمہ Book - حدیث 3471

کتاب: اجارے کے احکام و مسائل باب: آفت سے کیا مراد ہے ؟ جناب عطاء ؓ سے منقول ہے کہ آفت سے مراد ( وہ ) تمام ظاہری اسباب ہیں ، مثلاً بارش ، ژالہ باری ، ٹڈی دل ، آندھی یا آگ لگنا وغیرہ ( جو کھیت یا مال کو ضائع کر دیں ) ۔
تشریح : فائدہ۔آفات تین طرح کی ہوسکتی ہیں۔1۔جو فصل یا پھل کو کسی نہ کسی طرح قابل استعمال ہونے کے مرحلے پرلگتی ہیں۔یہ قدرتی بیماریاں ہیں۔ جب فصل یا پھل اس مرحلے میں ہو تو اسے بیچنا منع ہے۔2۔پھل پکنے کے قریب ہوتا ہے تو بعض پھلوں (مثلا کھجور) کا رنگ بدلنے لگتا ہے۔ اس مرحلے پردرختوں پرلگے ہوئے پھل بیچنا جائز ہے۔اب ان کو یا تو بارش ژالہ باری آندھی وغیرہ سے نقصان ہوگا۔اور اس صورت میں پھل کسی نہ کسی طرح قابل استعمال ہوچکا ہوگا۔اور مکمل تباہی سے بچائو ہوسکے گا۔2۔یا تیسری صورت ٹڈی دل آگ وغیرہ کی آفات کی ہے۔اس صورت میں مکمل تباہی ہوگی۔ایسی تباہی کی صورت میں مالک کا بھی فرض ہے۔کہ تلافی میں شریک ہو۔ فائدہ۔آفات تین طرح کی ہوسکتی ہیں۔1۔جو فصل یا پھل کو کسی نہ کسی طرح قابل استعمال ہونے کے مرحلے پرلگتی ہیں۔یہ قدرتی بیماریاں ہیں۔ جب فصل یا پھل اس مرحلے میں ہو تو اسے بیچنا منع ہے۔2۔پھل پکنے کے قریب ہوتا ہے تو بعض پھلوں (مثلا کھجور) کا رنگ بدلنے لگتا ہے۔ اس مرحلے پردرختوں پرلگے ہوئے پھل بیچنا جائز ہے۔اب ان کو یا تو بارش ژالہ باری آندھی وغیرہ سے نقصان ہوگا۔اور اس صورت میں پھل کسی نہ کسی طرح قابل استعمال ہوچکا ہوگا۔اور مکمل تباہی سے بچائو ہوسکے گا۔2۔یا تیسری صورت ٹڈی دل آگ وغیرہ کی آفات کی ہے۔اس صورت میں مکمل تباہی ہوگی۔ایسی تباہی کی صورت میں مالک کا بھی فرض ہے۔کہ تلافی میں شریک ہو۔