Book - حدیث 3462

کِتَابُ الْإِجَارَةِ بَابٌ فِي النَّهْيِ عَنْ الْعِينَةِ صحیح - حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ ح، وحَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُسَافِرٍ التِّنِّيسِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَحْيَى الْبُرُلُّسِيُّ، حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ، عَنْ إِسْحَاقَ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ سُلَيْمَانُ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْخُرَاسَانِيِّ أَنَّ عَطَاءً الْخُرَاسَانِيَّ حَدَّثَهُ أَنَّ نَافِعًا حَدَّثَهُ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, يَقُولُ: >إِذَا تَبَايَعْتُمْ بِالْعِينَةِ، وَأَخَذْتُمْ أَذْنَابَ الْبَقَرِ، وَرَضِيتُمْ بِالزَّرْعِ، وَتَرَكْتُمُ الْجِهَادَ, سَلَّطَ اللَّهُ عَلَيْكُمْ ذُلًّا لَا يَنْزِعُهُ، حَتَّى تَرْجِعُوا إِلَى دِينِكُمْ<. قَالَ أَبو دَاود: الْإِخْبَارُ لِجَعْفَرٍ وَهَذَا لَفْظُهُ.

ترجمہ Book - حدیث 3462

کتاب: اجارے کے احکام و مسائل باب: عینہ کی بیع ناجائز ہے سیدنا ابن عمر ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے ” جب تم عینہ کی بیع کرنے لگو گے ، بیلوں کی دمیں پکڑ لو گے ، کھیتی باڑی ہی پر مطمئن ہو جاؤ گے اور جہاد چھوڑ بیٹھو گے تو اللہ تم پر ایسی ذلت مسلط کر دے گا جو کسی طرح زائل نہ ہو گی حتیٰ کہ تم اپنے دین کی طرف لوٹ آؤ ۔ “ امام ابوداؤد ؓ نے فرمایا : یہ حدیث جعفر ( جعفر بن مسافر ) کی ہے اور لفظ بھی اسی کے ہیں ۔
تشریح : فوائد ومسائل۔1۔بیع عینہ (عین کی زیر کے ساتھ) کی صورت یہ ہے کہ کوئی شخص کسی کو ادھار قیمت پر مال حوالے کردے۔ مگر قیمت وصول کرنے سے پہلے ہی اس سے وہی مال دوبارہ خرید لے۔اور اپنی قیمت فروخت سے کم میں خریدلےاور پھر زائد قیمت وصول کرلے۔2۔بلاشبہ امت مسلمہ کی ذلت ونکہت انہی اسباب کی وجہ سے ہے۔خصوصا ً حیلوں سے سود کواپنانا اور ترک جہاد۔جس طرح کے فرمان رسول اللہ ﷺ میں ذکر ہوا ہے۔ولاحول ولا قوۃ الا باللہ۔ فوائد ومسائل۔1۔بیع عینہ (عین کی زیر کے ساتھ) کی صورت یہ ہے کہ کوئی شخص کسی کو ادھار قیمت پر مال حوالے کردے۔ مگر قیمت وصول کرنے سے پہلے ہی اس سے وہی مال دوبارہ خرید لے۔اور اپنی قیمت فروخت سے کم میں خریدلےاور پھر زائد قیمت وصول کرلے۔2۔بلاشبہ امت مسلمہ کی ذلت ونکہت انہی اسباب کی وجہ سے ہے۔خصوصا ً حیلوں سے سود کواپنانا اور ترک جہاد۔جس طرح کے فرمان رسول اللہ ﷺ میں ذکر ہوا ہے۔ولاحول ولا قوۃ الا باللہ۔