Book - حدیث 3449

کِتَابُ الْإِجَارَةِ بَابٌ فِي كَسْرِ الدَّرَاهِمِ ضعیف حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، قَالَ: سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ فَضَاءٍ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُكْسَرَ سِكَّةُ الْمُسْلِمِينَ الْجَائِزَةُ بَيْنَهُمْ, إِلَّا مِنْ بَأْسٍ.

ترجمہ Book - حدیث 3449

کتاب: اجارے کے احکام و مسائل باب: دراہم کو توڑنا منع ہے جناب علقمہ بن عبداللہ اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مسلمانوں میں رائج الوقت سکے کو توڑنے سے منع فرمایا ہے سوائے اس کے کہ کوئی خاص ضرورت ہو ۔
تشریح : فائدہ۔یہ روایت سندا ضعیف ہے۔ اور مراد اس سے یہ ہے کہ حکومت کی طرف سے مہر شدہ سکوں کو عام دھات میں ڈال لینا جائز نہیں۔یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ بعض لوگ سکوں کو تعامل (کرنسی)کے علاوہ اور انداز سے بھی استعمال کرتے ہیں۔یہ تو سب درست نہیں۔کیونکہ اس سے لوگوں کولین دین میں پریشانی ہوتی ہے۔کرنسی نوٹوں کوخراب کرنا بھی از حد معیوب بات ہے۔ فائدہ۔یہ روایت سندا ضعیف ہے۔ اور مراد اس سے یہ ہے کہ حکومت کی طرف سے مہر شدہ سکوں کو عام دھات میں ڈال لینا جائز نہیں۔یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ بعض لوگ سکوں کو تعامل (کرنسی)کے علاوہ اور انداز سے بھی استعمال کرتے ہیں۔یہ تو سب درست نہیں۔کیونکہ اس سے لوگوں کولین دین میں پریشانی ہوتی ہے۔کرنسی نوٹوں کوخراب کرنا بھی از حد معیوب بات ہے۔