کِتَابُ الْإِجَارَةِ بَابُ مَنْ اشْتَرَى مُصَرَّاةً فَكَرِهَهَا صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَخْلَدٍ التَّمِيمِيُّ حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ يَعْنِي ابْنَ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي زِيَادٌ أَنَّ ثَابِتًا مَوْلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زَيْدٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ اشْتَرَى غَنَمًا مُصَرَّاةً احْتَلَبَهَا فَإِنْ رَضِيَهَا أَمْسَكَهَا وَإِنْ سَخِطَهَا فَفِي حَلْبَتِهَا صَاعٌ مِنْ تَمْرٍ
کتاب: اجارے کے احکام و مسائل
باب: اگر کسی نے دودھ روکا ہوا جانور خرید لیا ہو اور پھر وہ اسے پسند نہ آئے تو...؟
سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جس نے کوئی ایسی بکری خرید لی جس کا دودھ روکا گیا تھا ، پھر اسے دوہا تو اگر پسند ہو تو رکھ لے ورنہ ( واپس کر دے اور ) اس کے دودھ کے بدلے ایک صاع کھجور ( مالک کو دینا ) ہے ۔ “
تشریح :
فائدہ۔فرامین رسول ﷺ بلاچون ورچرا واجب التعمیل ہیں۔انہیں اپنی رائے اور ظن وتخمین سے رد کرنا کسی مسلمان کے لائق نہیں۔
فائدہ۔فرامین رسول ﷺ بلاچون ورچرا واجب التعمیل ہیں۔انہیں اپنی رائے اور ظن وتخمین سے رد کرنا کسی مسلمان کے لائق نہیں۔