کِتَابُ الْإِجَارَةِ بَابٌ فِي حُلْوَانِ الْكَاهِنِ صحیح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ سُفْيَانَ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ نَهَى عَنْ ثَمَنِ الْكَلْبِ، وَمَهْرِ الْبَغِيِّ، وَحُلْوَانِ الْكَاهِنِ.
کتاب: اجارے کے احکام و مسائل
باب: کاہن کا ( نذرانہ ) ( حرام ہے )
سیدنا ابومسعود ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے کتے کی قیمت ، بدکار عورت کی کمائی اور کاہن کے نذرانے سے منع فرمایا ہے ۔
تشریح :
فائدہ۔کاہن وہ ہیں جو لوگوں کو مستقبل کی خبریں اور قسمت کے احوال بتاتے ہیں۔یہ کذاب لوگ ہوتے ہیں۔ان کے پاس جانا ہی حرام ہے۔ اگر کوئی ان کی پیش گوئی کو سچ مانے تو چالیس دن تک اس کی نماز قبول نہیں ہوتی۔(صحیح مسلم۔السلام۔حدیث 2230)انہیں کچھ دینا بھی حرام ہے۔اور ان کی اپنی کمائی بھی حرام ہے۔
فائدہ۔کاہن وہ ہیں جو لوگوں کو مستقبل کی خبریں اور قسمت کے احوال بتاتے ہیں۔یہ کذاب لوگ ہوتے ہیں۔ان کے پاس جانا ہی حرام ہے۔ اگر کوئی ان کی پیش گوئی کو سچ مانے تو چالیس دن تک اس کی نماز قبول نہیں ہوتی۔(صحیح مسلم۔السلام۔حدیث 2230)انہیں کچھ دینا بھی حرام ہے۔اور ان کی اپنی کمائی بھی حرام ہے۔