Book - حدیث 3416

کِتَابُ الْإِجَارَةِ بَابٌ فِي كَسْبِ الْمُعَلِّمِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ وَحُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الرُّوَاسِيُّ، عَنْ مُغِيرَةَ بْنِ زِيَادٍ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ نُسَيٍّ عَنِ الْأَسْوَدِ بْنِ ثَعْلَبَةَ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ، قَالَ: عَلَّمْتُ نَاسًا مِنْ أَهْلِ الصُّفَّةِ الْكِتَابَ وَالْقُرْآنَ، فَأَهْدَى إِلَيَّ رَجُلٌ مِنْهُمْ قَوْسًا، فَقُلْتُ: لَيْسَتْ بِمَالٍ، وَأَرْمِي عَنْهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، لَآتِيَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَأَسْأَلَنَّهُ! فَأَتَيْتُهُ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! رَجُلٌ أَهْدَى إِلَيَّ قَوْسًا مِمَّنْ كُنْتُ أُعَلِّمُهُ الْكِتَابَ وَالْقُرْآنَ، وَلَيْسَتْ بِمَالٍ! وَأَرْمِي عَنْهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ؟ قَالَ: >إِنْ كُنْتَ تُحِبُّ أَنْ تُطَوَّقَ طَوْقًا مِنْ نَارٍ فَاقْبَلْهَا<.

ترجمہ Book - حدیث 3416

کتاب: اجارے کے احکام و مسائل باب: تعلیم دینے والے کی کمائی کا بیان سیدنا عبادہ بن صامت ؓ سے روایت ہے ، کہتے ہیں کہ میں نے اہل صفہ کے کچھ افراد کو قرآن پڑھایا اور لکھنا سکھایا ۔ تو ان میں سے ایک شخص نے مجھے ایک قوس ( کمان ) ھدیتاً دی ۔ میں نے ( دل میں ) کہا : یہ کوئی اہم مال بھی نہیں ہے اور میں جہاد میں اس کے ذریعے سے تیر اندازی ہی کر سکتا ہوں ، میں رسول اللہ ﷺ کے پاس جاتا ہوں اور اس کے متعلق پوچھتا ہوں ۔ چنانچہ میں آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! مجھے ایک آدمی نے ایک کمان ہدیہ کی ہے جسے میں نے لکھنا سکھایا اور قرآن پڑھایا ہے ۔ اور یہ کوئی اہم مال بھی نہیں ، میں اس کے ذریعے سے جہاد میں تیر اندازی ہی کر سکتا ہوں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” اگر تمہیں یہ پسند ہو کہ تمہیں آگ کا طوق پہنایا جائے ، تو اسے قبول کر لو ۔ “