Book - حدیث 3375

كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابٌ فِي بَيْعِ السِّنِينَ صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ وَسَعِيدِ بْنِ مِينَاءَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ الْمُعَاوَمَةِ وَقَالَ أَحَدُهُمَا بَيْعُ السِّنِينَ

ترجمہ Book - حدیث 3375

کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل باب: کئی سالوں کے لیے پھل بیچ دینا سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ” بیع معاومہ “ ( سالہا سال کے لیے بیع ) سے منع فرمایا ہے جبکہ ( ابولزبیر اور سعید بن میناء میں سے کسی ) ایک نے ” بیع السنین “ کا لفظ بیان کیا ۔
تشریح : 1۔کسی باغ یا مخصوص درختوں کے پھل کوکئی سالوں کےلئے پیشگی فروخت کرنا منع ہے۔کیونکہ معلوم نہیں کہ ان پر پھل آئے گا بھی یا نہیں۔کم آئے گا یا زیادہ۔لیکن بیع سلم (یاسلف)مختلف بیع ہے۔اس میں خریدار بائع کو پیشگی رقم ادا کردیتا ہے۔کہ موسم آنے پر فلاں پھل یا فلاں جنس اس معیارکی اتنی مقدار میں مہیا کرنا ہوگی تو یہ جائز ہے کیونکہ یہ کسی خاص کھیت یا خاص درخت یا باغ کی پیداوار کاسودا نہیں ہوتا۔بلکہ ایک خاص معیار کی جنس یا پھل کا سودا ہوتاہے۔ جوکہیں سے بھی حاصل ہوسکتاہے۔2۔اس وقت جو سودے ہوچکے تھے۔اور آفات کی جگہ سے پیداوار میں نقصان ہوا تھا اس کی تلافی کرائی گئی اور آئندہ کےلئے پھل وغیرہ قابل استعمال ہونے کے بعد بیع کرنے کا حکم دیا۔ 1۔کسی باغ یا مخصوص درختوں کے پھل کوکئی سالوں کےلئے پیشگی فروخت کرنا منع ہے۔کیونکہ معلوم نہیں کہ ان پر پھل آئے گا بھی یا نہیں۔کم آئے گا یا زیادہ۔لیکن بیع سلم (یاسلف)مختلف بیع ہے۔اس میں خریدار بائع کو پیشگی رقم ادا کردیتا ہے۔کہ موسم آنے پر فلاں پھل یا فلاں جنس اس معیارکی اتنی مقدار میں مہیا کرنا ہوگی تو یہ جائز ہے کیونکہ یہ کسی خاص کھیت یا خاص درخت یا باغ کی پیداوار کاسودا نہیں ہوتا۔بلکہ ایک خاص معیار کی جنس یا پھل کا سودا ہوتاہے۔ جوکہیں سے بھی حاصل ہوسکتاہے۔2۔اس وقت جو سودے ہوچکے تھے۔اور آفات کی جگہ سے پیداوار میں نقصان ہوا تھا اس کی تلافی کرائی گئی اور آئندہ کےلئے پھل وغیرہ قابل استعمال ہونے کے بعد بیع کرنے کا حکم دیا۔