كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ بَابُ مَنْ نَذَرَ نَذْرًا لَمْ يُسَمِّهِ صحیح - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ أَنَّ سَعِيدَ ابْنَ الْحَكَمِ حَدَّثَهُمْ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى يَعْنِي بْنَ أَيُّوبَ، حَدَّثَنِي كَعْبُ بْنُ عَلْقَمَةَ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ شِمَاسَةَ، عَنْ أَبِي الْخَيْرِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ.
کتاب: قسم کھانے اور نذر کے احکام و مسائل
باب: جس نے کوئی غیر معین نذر مانی ہو
کعب بن علقمہ نے ابن شماسہ سے سنا ، اس نے ابوالخیر سے روایت کیا ، اس نے سیدنا عقبہ بن عامر ؓ سے اور انہوں نے نبی کریم ﷺ سے مذکورہ بالا حدیث کی مانند بیان کیا ۔
تشریح :
ایسی صورت میں اصحاب الحدیث کہتے ہیں کہااگراس نے نیک کام کا ارادہ کیا ہو تو اس کو نذر پوری کرنے یا کفارہ دینے میں اختیار ہے۔اوراگرکسی غلط کام کا ارادہ تھا۔تو کفارہ دے۔
ایسی صورت میں اصحاب الحدیث کہتے ہیں کہااگراس نے نیک کام کا ارادہ کیا ہو تو اس کو نذر پوری کرنے یا کفارہ دینے میں اختیار ہے۔اوراگرکسی غلط کام کا ارادہ تھا۔تو کفارہ دے۔