Book - حدیث 3292

كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ بَابُ مَنْ رَأَى عَلَيْهِ كَفَّارَةً إِذَا كَانَ فِي مَعْصِيَةٍ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْوَزِيُّ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ أَبِي أُوَيْسٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ عَنْ ابْنِ أَبِي عَتيِقٍ وَمُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ أَرْقَمَ أَنَّ يَحْيَى بْنَ أَبِي كَثِيرٍ أَخْبَرَهُ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا نَذْرَ فِي مَعْصِيَةٍ وَكَفَّارَتُهُ كَفَّارَةُ يَمِينٍ قَالَ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْوَزِيُّ إِنَّمَا الْحَدِيثُ حَدِيثُ عَلِيِّ بْنِ الْمُبَارَكِ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَادَ أَنَّ سُلَيْمَانَ بْنَ أَرْقَمَ وَهِمَ فِيهِ وَحَمَلَهُ عَنْهُ الزُّهْرِيُّ وَأَرْسَلَهُ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَحِمَهَا اللَّهُ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَى بَقِيَّةُ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ يَحْيَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الزُّبَيْرِ بِإِسْنَادِ عَلِيِّ بْنِ الْمُبَارَكِ مِثْلَهُ

ترجمہ Book - حدیث 3292

کتاب: قسم کھانے اور نذر کے احکام و مسائل باب: معصیت کی نذر چھوڑ دینے میں کفارے کا بیان احمد بن محمد مروزی نے بیان کیا کہ ہم سے ایوب بن سلیمان نے بیان کیا ابوبکر بن ابی اویس سے ‘ انہوں نے سلیمان بن بلال سے ‘ انہوں نے ابن ابی عتیق اور موسیٰ بن عقبہ سے ‘ ( دونوں نے ) ابن شہاب زہری سے ‘ انہوں نے سلیمان بن ارقم سے روایت کیا ہے کہ یحییٰ بن ابی کثیر نے ان کو خبر دی ابوسلمہ سے ‘ انہوں نے ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا سے وہ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” معصیت میں کوئی نذر نہیں اور اس کا کفارہ قسم والا ہے ۔ “ احمد بن محمد مروزی نے کہا : اصل میں حدیث کی سند یوں ہے ‘ علی بن مبارک ‘ یحییٰ بن ابی کثیر سے ‘ وہ محمد بن زبیر سے ‘ وہ اپنے والد سے ‘ وہ عمران بن حصین سے ‘ وہ نبی کریم ﷺ سے ۔ مروزی کا مقصد یہ ہے کہ سلیمان بن ارقم کو اس میں وہم ہوا ہے ۔ زہری نے اس سے روایت کرتے ہوئے ( دو واسطے چھوڑ دیے اور ) اسے ابوسلمہ سے ‘ انہوں نے سیدہ عائشہ ؓا سے مرسل کر دیا ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ بقیہ نے اوزاعی سے ‘ انہوں نے یحییٰ سے ‘ انہوں نے محمد بن زبیر سے علی بن مبارک کی سند سے اسی کے مثل بیان کیا ۔